گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
داخل ہوگا جس نے میری نافرمانی کی اس نے میرا انکار کیا‘‘۔ (بخاری، مشکوٰۃ:159) یعنی جس نے سنت پر عمل نہیں کیا وہ جنت میں داخل نہیں ہوگا۔ سنت کے انکار کا مطلب ہے کہ انسان جان بوجھ کر نبیd کی سنت کو چھوڑ دے۔ یعنی جنت میں داخلے کی کنجی اتباعِ رسولﷺ ہے۔دوسری حدیث: ایک حدیث میں ہے کہ حضرت عرباضh سے مروی ہے کہ نبیd نے فرمایا کہ ’’تم پر میری سنت کی اتباع لازم ہے‘‘۔ یہ (Optional ) نہیں بلکہ لازمی ہے۔ (مسلم، ابن ماجہ)تیسری حدیث : حضرت ابوہریرہh سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ’’میری سنت کے مٹنے کے وقت جو میرا امتی اس کو زندہ کرے گا اس کے لیے سو شہیدوں کے برابر ثواب ہے‘‘۔ (مشکوٰۃ) یعنی وہ وقت جب لوگ سنت کو چھوڑ چکے ہوں گے، سنتوں کا رواج نہیں ہوگا، لوگ فیشن کریں گے لیکن سنت کی اہمیت کو نہیں سمجھ رہے ہوں گے، تو ایسے حالات میں جو انسان نبیﷺ کی سنت پر خود عمل کرے گا اور دوسروں کو ترغیب بھی دے گا تو اس کو 100شہیدوں کے برابر ثواب ملے گا۔ مثال کے طور پر اس وقت شادی سنت کے مطابق کرنا ہماری زندگی سے ختم ہوچکا ہے۔ کچھ دنوں پہلے میرے پاس ایک نوجوان آیا اور شادی کے بارے میں بات کی میں نے اس سے کہا: سنت کے مطابق کرلینا۔ تو کہنے لگا اگر میں نے سنت کے مطابق شادی کرلی تو ساری برادری میں ناک کٹ جائے گی۔ اس کو