گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
اللہ تعالیٰ ہمیں صحیح سمجھ عطا فرمائے۔ آمینمشابہت بالکفّار سے بچنا کیوں ضروری ہے؟ غیر مسلموں سے مشابہت سے ہم کیوں بچیں؟ اس کو ذرا سمجھیں اسلام نے ایسا لباس پہننے سے منع کیا کہ جس کو پہننے سے انسان کسی غیر مسلم قوم کا فرد نظر آئے۔ اب اسکول ہیں اور ہر اسکول کی ایک الگ الگ یونیفارم ہوتی ہے۔ اگر بچہ کسی دوسرے اسکول کی اگرچہ وہ اس سے معیاری بھی ہو، یونیفارم پہن کر آجائے تو اسکول والے کہیں گے کہ جناب! آپ اپنا بچہ لے جائیں یہ یہاں داخل نہیں ہوسکتا۔ اگر کوئی پاکستانی فوجی کسی دشمن ملک کا لباس پہن کر آجائے اور کہے کہ بھائی! میں بڑا پکا پاکستانی ہوں، تو وہ کہیں گے کہ نہیں بلکہ تو بظاہر بڑا دشمن نظر آرہا ہے۔ کوئی بھی اس کو قبول نہیں کرتا۔ اگر ہمارے فوجی اداروں کو اسکول کالجوں کو قانونی اداروں کو اور اب تو ہوٹلوں کے اندر بھی یہ ہوگیا ہے کہ اس ہوٹل کے اندر آنا ہے تو یہ لباس Allow ہے اور یہ ڈریس Allow نہیں۔ اگر ان چھوٹے چھوٹے اداروں کو یہ حق ہے کہ اپنی حدود میں آنے سے پہلے، اپنے علاقہ میں آنے سے پہلے یہ Candition رکھ دیں کہ ایسے ایسے آنا ہے، تو مجھے بتائیے کہ اللہ رب العزت کو یہ حق نہیںتھا کہ وہ اپنے بندوں کو کہتے کہ تم میرے نظر آؤ، میرے حبیبﷺ جیسے لگو مجھے وہ پیارے ہیں تم بھی ان جیسے بن جاؤ تم بھی مجھے پیارے لگو گے۔ تو اللہ تعالیٰ کو بھی یہ بات پسند ہے کہ جو نبیd جیسا نظرآئے اللہ کو اس سے محبت ہوجائے گی۔اللہ تعالیٰ کی غیرت: یاد رکھیں! جو دنیا میں اللہ کے دوستوں میں شامل ہونے کی کوشش کرے گا، قیامت