گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
کی مخالفت کرو۔ (شمائل کبریٰ جلد1صفحہ197) یہ آقاﷺ کا فرمان ہے کہ جہاں تک ہوسکے، جس قدر ہوسکے شیطان کی مخالفت کرو۔ اور قرآن سے پوچھیے، حدیث مبارک کو دیکھیے کہ شیطان کا دوست کون ہے؟ تو واضح لکھا ہوا ملے گا کہ کفار جو ہیں وہ شیطان کے دوست ہیں، یہ ایک دوسرے کے دوست ہیں۔ یہ لکھا ہوا ہے کہ یہ شیطان کی جماعت ہے۔ اُولٰٓىِٕكَ حِزْبُ الشَّيْطٰنِ١ؕ (المجادلہ:19) بَعْضُهُمْ اَوْلِيَآءُ بَعْضٍ١ؕ (المائدۃ:51) شیطان کی دوستی میں سارے ایک ہیں، ایمان والوں کی دشمنی میں سارے ایک ہیں۔ وضاحت کے ساتھ ہمارے نبیd نے بتادیا: اَلْکُفْرُ مِلَّۃٌ وَاحِدَۃٌ ’’ترجمہ: سارا کفر ایک مذہب ہے‘‘۔ قیامت کے دن بتائیں معافی ہم نے کس سے مانگنی ہے؟ اللہ سے، شفاعت کی امید کس سے ہے؟ نبیd سے، تو ان کی بات یہاں مان لینی چاہیے۔ اس سے معلوم ہوا کہ مسلمانوں کو غیروں کے طور طریقے، رہن سہن سے پرہیز کرنی چاہیے۔ حضرت ابو کریمہh نے فرمایا کہ میں نے حضرت علی بن ابی طالبh کو کوفہ کے منبر پر خطبہ دیتے ہوئے سنا کہ وہ فرمارہے تھے: اے لوگو سنو! میں نے رسول اکرمﷺ سے سنا ہے کہ خبردار! راہبوں (عیسائی عبادت گزاروں) کے لباس کی مخالفت کرو، جو راہبانہ طریقہ اختیار کرے گا یا ان سے مشابہت اختیار کرے گا وہ ہم میں سے نہیں۔ اور جو جس کے ساتھ مشابہت اختیار کرے گا وہ اسی گروہ میں سے ہوگا۔ (مجمع جلد5صفحہ124)