گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
کہ جو شخص ایسا کوئی لباس پہنے جس سے وہ دوسروں پر بڑائی ظاہر کرے، ا ور یہ کہ لوگ اس کی طرف دیکھیں تو آقاd نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اس کی طرف نگاہِ رحمت نہیں فرماتا۔ یہاں تک کہ اس لباس کو وہ اُتار نہ دے۔ (طبرانی،ترغیبجلد3صفحہ 115) یعنی جب ہم نے ایسا لباس پہنا کہ جس کی نیت یہ ہو کہ لوگ آج مجھے دیکھیں گے کہ کتنا اچھا لباس پہنا ہوا ہے، کتنا اچھا لگ رہا ہوں، یا میں کتنی اچھی لگ رہی ہوں۔ فرمایا کہ جس وقت یہ اس نیت سے پہن لے گا تو اللہ تعالیٰ اس کی طرف رحمت کی نظر کرنا چھوڑ دیں گے۔ مسجد میں بھی بیٹھا ہے اگر ایسا لباس پہن کے کہ لوگ دیکھیں گے کہ جناب! آج شیخ صاحب نے کیا پہنا ہے؟ کیسا پہنا ہے، تو ایسے بندے کو اللہ دیکھنا چھوڑ دیں گے۔دوسرا بڑا نقصان : حضرت عبداللہ بن عمرiفرماتے ہیں کہ آپﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو انسان شہرت کے لیے، دکھاوے کے لیے، نام کے لیے کوئی لباس پہنے گا۔ تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس شہرت چاہنے والے کووہی پہنائے گا اور جہنم کی آگ اس کپڑے کو جلادے گا۔ (رزین، ترغیب جلد3صفحہ 116) آج ہم نے لباس تو بنواکے پہن لیا اس نیت سے کہ بڑا (Difrent)قسم کا ہے اور ذرا میں (Change)لگوں، لوگ میری تعریف کریں، تو فرمایا کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن یہی لباس اس کو پہنائیں گے اور اس میں جہنم کی آگ لگادیں گے۔ اللہ اکبر!تیسرا نقصان : ایک حدیث میں آتا ہے کہ جو شہرت کے لیے دنیا میں کوئی لباس پہنے گا تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کو ذلت کا لباس پہنائے گا۔ (ترغیبجلد3صفحہ 116)