تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سوال کرو اور اگر تم چاہو تو میں تمہیں اس بات سے آگاہ کر دوں جس کے بارے میں تم دریافت کرنے آئے ہو تو ان انصاری صحابی نے عرض کیا کہ اس بات سے پسندیدہ میرے لیے اور کیا بات ہو گی، آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم معلوم کرنے آئے ہو کہ جب تم بیت اللہ کا قصد کر کے اپنے گھر سے نکلتے ہو تو تمہیں کیا ثواب ملتا ہے اور تمہیں عرفات میں وقوف کرنے پر کیا ثواب ملتا ہے اور تمہیں اپنا سر منڈوانے پر کیا ثواب ملتا ہے اور تمہیں بیت اللہ کا طواف کرنے پر کیا ثواب ملتا ہے اور تمہیں جمرات کو کنکریاں مارنے کا کیا ثواب ملتا ہے؟ ان انصاری صحابی نے عرض کیا: قسم ہے اس ذات (پاک) کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ (یعنی نبی بنا کر) بھیجا ہے میں ان ہی باتوں کے بارے میں سوال کرنے آیا ہوں۔ حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: حج کا ارادہ کر کے گھر سے نکلنے کے بعد تمہاری سواری (یعنی اونٹنی) جو ایک قدم رکھتی ہے تو تمہارے لیے ایک نیکی لکھ دی جاتی ہے اور تمہارا ایک گناہ معاف کر دیا جاتا ہے اور جب تم عرفات میں وقوف کرتے ہو تو اللہ (تعالیٰ) آسمان سے دنیا پر تشریف لے آتے ہیں اور ملائکہ سے فرماتے ہیں کہ یہ میرے بندے دور دراز راستوں سے پراگندہ بال آئے ہیں، میری رحمت کی امید کیے ہوئے ہیں اور میرے عذاب سے خوف زدہ ہیں، حال آں کہ انہوں نے مجھے دیکھا نہیں ہے پس اگر یہ لوگ مجھے دیکھ لیتے تو ان کا کیا حال ہوتا، تو (اے سائل) اگر تیرے گناہ جمع کی ہوئی ریت