تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے، واللہ تعالی اعلم اور عورتوں کا گھر میں نماز اداکرنا بہتر ہے ۔مسجد حرام اور مسجد نبوی کی فضیلت کا ذکر ہوا تو مناسب معلوم ہوتا ہے کہ عورتوں کیلئے افضل صورت کا ذکر کیا جائے، اس سلسلہ میں ام حمید رضی اللہ عنہا کی حدیث فیصلہ کن ہے، انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا۔عَنْ عَبْدِ الله بْنِ سُوَيْدٍ الأَنْصَارِيِّ عَنْ عَمَّتِهِ أُمِّ حُمَيْدٍ امْرَأَةِ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ أَنَّهَا جَاءَتِ النَّبِيَّ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ الله إِنِّي أُحِبُّ الصَّلاةَ مَعَكَ قَالَ قَدْ عَلِمْتُ أَنَّكِ تُحِبِّينَ الصَّلاةَ مَعِي وَصَلاتُكِ فِي بَيْتِكَ خَيْرٌ مِنْ صَلاتِكِ فِي حُجْرَتِكِ وَصَلاتُكِ فِي حُجْرَتِكِ خَيْرٌ مِنْ صَلاتِكِ فِي دَارِكِ وَصَلاتُكِ فِي دَارِكِ خَيْرٌ مِنْ صَلاتِكِ فِي مَسْجِدِ قَوْمِكِ وَصَلاتُكِ فِي مَسْجِدِ قَوْمِكِ خَيْرٌ مِنْ صَلاتِكِ فِي مَسْجِدِي قَالَ فَأَمَرَتْ فَبُنِيَ لَهَا مَسْجِدٌ فِي أَقْصَى شَيْءٍ مِنْ بَيْتِهَا وَأَظْلَمِهِ وَكَانَتْ تُصَلِّي فِيهِ حَتَّى لَقِيَتِ الله جَلَّ وَعَلا .(مسنداحمد:ص۳۷۱ج۶و ابن خزیمةرقم۱۶۸۹،وابن حبان رقم:۲۲۱۷) یا رسول اللہ مجھے آپ کی اقتدا میں نماز ادا کرنا بہت اچھا لگتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : میں جانتا ہوں کہ تمہیں میری اقتدا میں نماز ادا کرنا پسند ہے لیکن اپنے خصوصی حجرہ میں تمھارا نماز ادا کرنا عمومی حجرہ میں نماز ادا کرنے سے بہتر ہے، اور اپنے حجرے میں نماز کی ادائے گی صحن میں ادائیگی سے بہتر ہے ، اور گھر میں نمازکی ادائیگی محلہ کی مسجد سے بہتر ہے اور محلہ کی مسجد میں نمازکی ادائے گی میری مسجد سے بہتر ہے ۔