تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اپنے ملک روانہ ہوں کیونکہ افاقی کے لئے ( جو مواقیت سے باہر ہے) بلا احرام مکہ مکرمہ داخلہ جمہور ائمہ کے نزدیک جائز نہیں ۔عَنِ ابن عَبَّاسٍ رضی الله تعالی عنهما أَنّ النبي صلى الله عليه وسلم قال لا تَجَوَّزُوا الْوَقْتَ إِلا بإِحرامٍ (المعجم الكبير ج 11 ص 435) ترجمہ: حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا بغیراحرام میقات تجاوزنہ کرو۔عن ابن عباس رضي اللہ تعالی عنهما أنه قال ما يدخل مكة أحد من أهلها ولا من غير أهلها إلا بإحرام ورواه إسماعيل بن مسلم عن عطاء عن ابن عباس فوالله مادخلها رسول الله صلى الله عليه وسلم إلاحاجا أو معتمرا.(سنن البيهقي الكبرى 5 /177) ترجمہ: حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ ارشاد فرماتے ہیں اہل مکہ یا غیر اہل مکہ کسی کو بھی بغیر احرام کے مکة المکرمہ میں داخل ہونا جائز نہیں ( سنن البیہقی ) اور اسماعیل ابن مسلم نے حضرت عطاء سے روایت کیا کہ حضرت عباس رضی اللہ تعالی عنہما نے قسم کھا کر فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں نہیں داخل ہو ئے مگر حج یا عمرہ کے ارادہ سے ( سنن البیہقی ) اور فتح مکہ میں بلا احرام داخل ہونا ضرورتاً تھا ۔عن ابن عباس أن النبي صلى الله عليه وسلم قال لا تجاوز الموقت إلا بإحرام. (رواه الطبراني في الكبير وفيه خصيف وفيه كلام وقد وثقه جماعة مجمع الزوائد ج 3 ص 216 ) ترجمہ: حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے مروی ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا بغیر احرام کے میقات تجاوز نہ کرو ۔ لہذا محرم کو چاہئے کہ اپنی ایسی خاتون کا لحاظ کرے اور اس کی رعایت کرے سیٹ