تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے ،کیونکہ رمی کاوقت صبح صادق تک باقی رہتا ہے۔فلاتجوز النیابة عند القدرۃ، وتجوز عند العذر . (مناسک علی قاری ص ۲۴۷) سوال: جس صورت میں خواتین رمی کیلئے اپنا نائب بنا سکتی ہیں اسکو واضح بیان کیجئے ۔ جواب: خواتین کو کنکری مارنے کیلئے کسی کو نائب بنانا ان صورتوں میں جائز ہے کہ وہ مريضہ ہوں،پیدل چل کر نہ جاسکتی ہوں نہ سواری کا انتظام ہو یا وہاں پہنچنے میں جان کا خطرہ ہو ، یامرض بڑھنے کا اندیشہ ہو، یا ضعیف العمر ہوں،اور اس کا قاعدہ کلیہ یہ ہے کہ جو عورت کھڑے ہوکر نماز نہیں پڑھ سکتی ا ور سواری کا انتظام بھی نہیں تو وہ نائب بنا سکتی ہے۔ایسی مريضہ کہ اس کو وہیل چئیر پر بٹھاکر لایا جاسکتا ہو ، اور اس کو لانے والا بھی موجود ہو اوروہ وہاں پہنچنے پر رمی کرنے پر قادر ہو بشرطیکہ شدید تکلیف میں مبتلا ہونے کا اندیشہ نہ ہو اور نہ مرض سے صحت یاب ہونے میں تاخیر کا امکان ہو تو ان صورتوں میں بھی نیابت جائز نہیں۔ (مستفادمن غنیۃالناسک ص۱۸۷و۱۸۸ ،مناسک ملا علی قاری ۲۴۷ و ۲۴۸) وضاحت: اور مردوں کے بارے میں رمی کی نیابت جائز ہونے کی یہی تفصیل ہے ۔ سوال: خواتین کنکری مارتے وقت کتنا ہاتھ اٹھائیں؟ جواب: خواتین کو رمی کرتے وقت ہاتھ اتنا اونچا نہیں اٹھانا چاہئے کہ بغل نظر آئے ، بلکہ خواتین اپنا ہاتھ ذرا کم اٹھائیں۔ سوال: اگر کسی خاتون نے رمی کرنے کیلئے کسی کو وکیل بنادیا جبکہ اس کے لئے وکیل بنانا جائز نہ تھا پھر اس کو مسئلہ معلوم ہوا کہ غلط کیا ہے تو اس صورت میں کیا