تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
وسلم) کونسی چیز حج کو فرض کرتی ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایازاد وراحلۃ(کہ سفرکا خرچ اورسواری ہو نے سے حج فرض ہو جاتا ہے) (الترمذی باب ما جاء فی ایجاب الحج)۔ وضاحت: اگر مالی استطاعت ہے مگر بدن سالم نہیں معذور ہے مثلا فالج زدہ ہے یا اتنی بوڑھی ہے کہ سواری پر نہیں بیٹھ سکتی ہے یا نابینا ہےوغیرہ وغیرہ تو امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالی کے نزدیک اس صورت میں حج فرض نہیں ،صاحبین رحمھما اللہ تعالی کے یہاں اس پر حج بدل کرانا فرض ہے ، پھر عذر زائل ہو گیا تو دوبارہ خود حج کرے، یہ دونوں قول مصحح ہیں، اول اگر چہ اوسع ہے مگر ثانی احوط ہو نے کے علاوہ اکثر مشائخ کا مختار بھی ہے لھذا احجاج (یعنی حج بدل کرانے کی ) کوئی صورت ممکن ہو تو اس پر عمل کرنا لازم ہے ، یہ اختلاف اس صورت میں ہے کہ اس قسم کا عذر لاحق ہو نے سے پہلے حج فرض نہ ہو اہو ، اگر پہلے سے فرض تھا اس کے بعد عاجز ہو گئی توبالاتفاق دوسرے سے حج کاکروانا فرض ہے۔(مستفادمن احسن الفتاوی ج۴/۵۲۸) ایسی عورت پرحج کی فرضیت کاحکم جس کےپاس نقد پیسہ تونہیں لیکن زیور،جائداد،یا کوئی دوسرا سامان موجودہے سوال: اگر کسی عورت کے پاس نقد پیسہ تو اتنا نہیں جو مصارف حج کے لئے کافی ہو ، البتہ زیور یا کوئی دوسراسامان اتنا موجود ہے کہ اگر وہ پورا یا اس کا کچھ حصہ فروخت کردے تو مصارف ِ حج پورے ہوسکتے ہیں ، تو کیا ایسی صورت میں اس عورت پر حج فرض ہو جائے گا ؟ اور کیا اس کے لئے ان اشیاء کو بقدر ضرورت فروخت کرکے فوراًحج کرنا ضروری ہے ؟