تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حدیث شریف میں فرمایا :عن بریدة رضي اللہ تعالی عنه قال : قال رسول الله صلی اللہ علیه وسلم : ‘‘ النفقة فی الحج کالنفقة فی سبیل الله بسبع مائة ضعف. ’’ رواه أحمد وحسن إسناده والمنذری فی الترغیب ، مسند أحمد ۵ /۳۵۴ والترغیب ۲ /۱۲۴ ترجمہ: حضرت بریدہ رضی اللہ تعالی عنہ سےروایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا حج میں خرچ کرنے کا ثواب اللہ کے راستہ ( یعنی جہاد ) میں خرچ کرنے کے مانند ہے ایک کا بدلہ سات سو کے برابر ہے ۔وعن عائشة-رضي اللہ عنها- أن رسول الله صلی اللہ علیه وسلم قال لها فی عمرتها: ‘‘ إن لک الأجر علی قدر نصبک ونفقتک’’. رواه الحاکم وقال صحیح علی شرط الشیخین ووافقه الذهبی. ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاروایت کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے میرے عمرہ کے بارے میں فرمایا کہ تمہیں اجر تمہاری مشقت اور خرچ کے بقدر ملے گا ۔ تنبیہ :حجاج کرام کو چاہئے کہ فضول خرچی سے بھی بچیں ،فضول خرچی کی وجہ سے انسان بسا اوقات فقر میں مبتلا ہو جاتا ہے اللہ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں فضول خرچی سے بچنے کا حکم فرمایاہے۔ ارشاد ربانیہے وَلَا تَبْسُطْهَا كُلَّ الْبَسْطِ فَتَقْعُدَ مَلُومًا مَحْسُورًا (الإسراء: ٢٩ ) (اور نہ اپنے ہاتھ کو بالکل کھول دے ورنہ تو ملامت کیا ہوا خالی ہاتھ ہوکر بیٹھ رہے گا)۔ اس آیت میں اسراف سے منع فرمایا ہے اسلام میں مال ضائع کرنا بے جا اڑانا،فضول خرچی ممنوع ہے،بعضے لوگ اسراف کرنے کی عادت کی وجہ سے اس نوبت میں پہنچ جاتے ہیں کہ مقروض ہوجاتے ہیں، اپنے ذمہ قرضوں کا بوجھ