تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تعالیٰ سے مانگے اور جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو اس کا بھی اللہ رب العزت سے سوال کرے (۲۵) امام ہوتو صرف اپنے ہی لئے دعا نہ کرے بلکہ مقتدیوں کوبھی دعا میں شریک کرے (واحد کے لفظ کے بجائے جمع کے الفاظ سے دعاکرے ) (۲۶) ہر ایک اپنی اپنی خفیہ بھی دعاء کرے اور اجتماعی دعاء میں بھی شریک رہے (۲۷) دعا کے ختم سے پہلے پھر اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا بیان کرے (۲۸) اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پردرود شریف بھیجے (۲۹) اور ختم پر آمین کہے (۳۰) اور بالکل آخرمیں منہ پر ہاتھ پھیرے ۔ (از:فضائل دعا ،مؤلفہ حضرت مولانا مفتی محمد عاشق الٰہی بلند شہری مہاجر مدنی رحمہُ اللہ ) ایک ضروری بات تمام حجاجِ کرام ومعتمرین حضرات کو چاہئے کہ اپنی دعاؤں میں پوری امتِ مسلمہ کا بھی حصہ رکھیں اپنے لئے دعاء کرنے کے بعد اپنے والدین اپنے گھر والے بیوی بچے اپنے اساتذہ مشائخ اور اپنے شاگرد متعلقین عزیز و اقارب اور تمام مسلمانوں کے لئے خوب دعائیں کریں اور اللہ تعالیٰ سے ہدایت عام ہونے کی دعاء کریں اور تمام اہلِ ایمان کیلئے دعائے مغفرت بھی کریں حدیث شریف میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’ من استغفر للمؤمنین والمؤمنات کتب اللہ له بکل مؤمن حسنة ترجمہ :جس نے مؤمنین کیلئے استغفار کیا اللہ تعالیٰ اسکے لئے ہر مؤمن کے بدلے ایک نیکی لکھ دینگے ۔ ( اخرجه الطبرانی باسناد جید ) اور ایک نیکی کی کم ازکم دس نیکیاں تو ملتی ہیں جیساکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :{مَنْ جَآء بِالْحَسَنةِ فَلَه عَشْرُ أَمْثَالِهَا }کہ جوشخص نیک کام کرے سو اسے اس جیسے دس حصے ملیں گے ۔ [ الانعام :۱۶۰]