ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
میں اگر ضرورت سے زیادہ چیز ہوتی ہے تو الجھن ہوتی ہے بعضے لوگ محبت کی وجہ سے اکثر ایسی چیزں لے آتے ہیں کہ جو قابل اتعمال نہیں ہوتیں ان کو فروخت کردیتا ہوں اور ضرورت کی چیز خرید لیتا ہوں بہت جہگوں میں دیکھا گیا ہے کہ خانقاہوں میں پشت در پشت تک کی چیزں محفوظ ہیں اور باقاعدہ ملازم ان کی حفاظت کے لئے رکھے ہوئے ہیں تو ان صاحبوں کا قلب کیا ایک سرائے ہے اسی خلو خانقاہ کی تحریک کے زمانہ میں ایک عجیب قدرت لطیفہ ہوا ایک متمول سخص تھے راندیر میں انہوں نے وصیت کی یہان کے لئے چار ہزار اٹھائیس روپیہ کی وہاں سے ایک صاحب نے لکھا کہ حسب وصیت چار ہزار روپیہ وہاں کا جمع ہے باضابطہ سب رجسٹرار کے سامنے وصول یابی کی تصدیق کر دینے کی ضرورت ہوگی جب کہو روپیہ بھیج دیا جاوے میں نے لکھ دیا کہ ہم اس تصدیق کے لئے رجسٹرار کے پاس نہ جاوئ گے انہوں نے لکھا کہ خیر کوئی مجسٹریت ہو قصبہ میں ان کی تصدیق کرادیں میں نے کہا کہ مجسٹریٹ تو ہیں اور ایسے ہی کہ گھر پر آسکتے ہیں مگر ہم نہ ان کو تکلیف دینا چاہتے ہیں اور نہ خود تکلیف اٹھائیں گے انہوں نے لکھا کہ پھر کیا ہو ہم تو ضابطہ سے محبور ہیں میں نے لکھا کہ علماۓ سے استفتاء کر لو کہ ایک ایسی مشروط وصیت تھی اور ان شرئط کو فلاں مدرسہ کے کار گزار تسلیم نہیں کرتے اب ہم کو کیا کرنا چاہئے اس پر لکھا کہ بہت اچھا ہم روپیہ بھیجتے ہیں اور ایسی کوئی تصدیق وغیرہ نہیں چاہتے صرف دو طالب علموں کی شہادت لکھا دو میں نے اس کو منظور کرلیا چنانچہ روپیہ آگیا اتفاق سے اس روز یہاں پر دو گورنمنٹ آفیسر موجود تھے ایک ڈپٹی کلکٹر اور ایک سب جج میں نے دونوں کی تصدیق کرا کر بھیج دی بے حد خوش ہوئے انسان کو شاہئے کہ کام کرے اللہ کے واسطے اور اللہ پر نظر رکھے تو مشکلیں آسان ہو جاتی ہیں چنانچہ اس واقعہ میں ایک آسانی یہ ہوئی اور اسی بناۓ پر میں نے اس کو قدرتی لطیفہ کہا کہ وہ زمانہ وہ تھا جس میں خانقاہ خالی کرائی جاتی ہے اس وقت کبھی کبھی یہ وسوسہ ہوتا تھا کہ ایسا وسیع مکان دوسرا نظر میں نہیں اللہ تعالیٰ نے چار ہزار روپیہ بھیج کر یہ وسوسہ دفع