ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
میں ایک عالم مستحق امامت ہیں جو ہر طرح پر نماز پڑھانے کے اہل ہیں مگر مقتدی ان کے پیچھے نماز نہیں پڑھتے توا گر کوئی ان سے سوال کرے کہ یہ مقتدی آپ کے پیچھے نماز کیوں نہیں پڑھتے آخر وہ کیا جواب دیں گے یہی جواب دیں گے کہ جو نہیں پڑھتے یہ سوال ان سے کرنے کا ہے مجھ کو کیا خبر کہ میرے پیچھے کیوں نہیں نماز پڑھتے ایسے ہی ہماری طرف سے یہ جواب ہے کہ اتباع نہ کرنے والوں سے پوچھوں کہ جو لوگ مسلمانوں میں اس کے اہل ہیں کہ ان کا اتباع کیا جائے ان کو اپنا بڑا بنالیا جائے ان اکے اتباع سے تم کو کیوں عار ہے وہی اس کا جواب دے سکتے ہیں ہمیں کیا خبر کہ اتباع نہ کرنے کے کیا اسباب ہیں اور اس سے بڑھ ر یہ کہ ایسوں کا اتباع کرتے ہیں جن کی عداوت کی یہ حالت ہے کہ ان تسسکم حسنۃ تسئوھم وان تصبکم سیئۃ یفر حوا بھا مگر باوجود اس کے ان کی عداوت کا علاج ان کے اتباع سے کرتے ہیں اور حقیقی علاج نہیں کرتے وہ علاج یہ ہے کہ ان تصبروا وتتقوا لایضرکم کیدھ شیئا ان اللہ مبا یعملون محیط جس کی وجہ یہ ہے کہ مذہب کی وقعت خود ان مذہب والوں کے دل میں نہیں بکلہ مذہبی لوگوں کی نسبت کہتے ہیں کہ تاریک دماغ ہیں پست خیال ہیں سو مسلمانوں کی اس بد نصیبی اور بد بختی کا کسی کے پاس علاج غیروں کے اتباع کی حالت دیکھئے کہ دہلی میں جامع مسجد کے ممبر پر ایک کافر مذہبی شخص کو بٹھلا کر مسلمانوں کا مرکز بنایا اب یہ باتیں ان لوگوں کی فلاح اور بہبود کی ہیں - یا تباہ اور برباد ہونے کی جو کوئی سمجھاتا ہے یا آگاہ کرتا ہے اس کو دشمن قوم دشمن ملک گورنمنٹ سے ساز باز رکھنے والا سی آئی ڈی سے تنخواہ پانے والا دشمن اسلام فاسق فاجر القاب سے یاد کیا گیا جب آخر میں نتیجہ ظاہر ہوا تب آنکھیں کھلیں تب عقل آئی جن لوگوں نے اس وقت مجھ سے اختلاف کیا بحمد اللہ تعالیی مجھ کو ان کے درپر جانے کی ضرورت پیش نہیں آئی وہی بکثرت یہاں پر آئے اور معافیاں چاہیں میں نے کہا کہ میں سب کو معاف کر چکا میرا کون سانفع ہے کہ ایک مسلمان کو میری وجہ سے قیامت میں سزا ہو