ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
کہ اگر میں دس منٹ اور کھڑا رہتا تو تم کیا کرتے یہ کوئی انسانیت ہے کیا اور دس منٹ تک اسی میں قلب کو مشغلول رکھتے کہ یہ بیٹھے گا تو میں پنکھا کھینچوں گا کیا ایسے انہماک کے ساتھ غیر اللہ کی طرف مشغول رہنا یہ طریق میں مضر نہیں - آپ لوگوں کو تعلیم کرنا بھی عبث ہی ہے آخر میں کہا تک چکنے گھڑوں پر پانی ڈالوں جبکہ تم لوگوں کو خود ہی اپنی اصلاح کا خیال نہیں - ہر کام موقع اور حدود کے اندر کرنا چاہیئے مومن کا قلب تو ایسا ہونا نہیں چاہئے کہ ہر وقت کسی دوسرے ہی کی طرف مشغول رہے مومن کا قلب تو ایک ہی کی مشغولی کے واسطے بنایا گیا ہے یہ تو قلب کو تاریک کرنا ہے مجھ کو ابھی اسی سے وحشت ہوتی ہے کہ ناموزوں حرکتیں کر کے میرے قلب کو بھی لوگ غیر اللہ میں مشغول رکھنا چاہتے ہیں جس سے مجھ کو الجھن ہوتی ہے صبر بھی کرتا ہوں مگر پھر تغیر ہو جاتا ہے اب چپ بیٹھے ہو اپنی غلطی کو محسوس کیا یا نہیں ہاں یا نہ کچھ جواب تو ملنا چایئے عرض کیا کہ اپنی غلطی کو سمجھ گیا اب آئندہ خیال رکھوں گا فرمایا کہ مجھ کو تو اس کا فسوس ہے کہ میں تو آپ لوگوں میں دین کے پیدا کرنے کی کوشش کروں اور تم مجھ کو افراط فی التعظیم کر کے جو اس وقت کی حرکت کا منشا تھا فرعون بنانے کی کوشش کرو یہ باتیں اور ہی اور جگہ چلتی ہیں مجھ کو ایسی خدمت سے اور ایسی تعظیم سے نفرت ہے خدمت سے اس وقت راحت ہوتی ہے جبکہ روح کو تکلیف نہ ہو تب ہی جسم کو راحت ہوتی ہے اس کا خیال رکھنے کی سخت ضرورت ہے کہ روح کو تکلیف نہ ہو ایک صاحب یہاں پر آئے تھے مجھ پر بھون کی طرح مسلط ہوگئے ڈرا اٹھا جوتے اٹھا لئے ذرا بیٹھا پنکھا کھینچنا شروع کردیا اذان ہوئی لوٹہ بھر کر رکھ دیا میں نے منع کردیا تو اس پر ایک پرچہ لکھ کر دیا کہ مجھ کو سعادت سے محروم کردیا گیا میں نے بلا کر کہا کہ جہاں سعادت بنتی ہو وہاں جاؤ یہاں تو سعادت سے محروم ہی رکھا جاتا ہے تب آنکھیں کلھیں میں نے کہا کہ جس کام کو آئے ہو وہ کرو میرے پیچھے کیوں پڑ گئے تب ان سے پیچھا چھوٹا -