ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
دونوں ان کی خدمت میں گئے اور اس مخاطب نے نے ان کو جوش دلانے کے لئے کہا کہ آپ جنگ میں تنہا رہتے ہیں جہاں شیر بھیڑیے رہتے ہیں آپ کو بہت ڈرلگتا ہوگا بزرگ کو جوش آگیا کہ بزدلی کی نسبت ان کی طرف کی کہنے لگے میں شیر بھیڑیئے سے تو ڈرتا میں خدا سے ڈرتا ہی نہیں ای بار حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب رحمتہ اللہ علیہ نے بسبیل گفتگو فرمایا کہ یہ شیخ زادہ کی قوم بڑی خبیث ہے ایک شخص نے اسی مجلس میں کہا کہ حضرت آپ بھی تو شیخ زادہ ہیں بیساختہ فرمایا کہ میں بھی خبیث ہوں اور میں یہ کہا کرتا ہوں کہ یہ شیخ کی قوم فطرتی ہوتی ہے اس قسم کی بہت سی باتیں ہیں جو ہر قوم میں ضرب المثل کے طور پر ہیں - خدا معلوم ان نئے مدعیوں کو کیوں اس قدر جوش ہے ادھر تو یہ کہ عربی النسل بننے کو پھرتے ہیں اور ادھر کہتے ہیں حسب نسب اور شرافت کوئی چیز نہیں اگر کوئی چیز نہیں تو تم کیوں قدم نسب چھوڑ کر جدید قوم بننے چلے کہتے ہیں کہ سب نسل آدم ہیں ٹھیک ہے پھر کس لئے یہ کانفرنسیں ہو رہی ہیں اور کیوں سر گرداں اور بد حواس ہوئے پھرتے ہو جو کچھ بھی ہو گھر بیٹھو جب حسب نسب اور شرافت کوئی چیز نہیں قوم کوئی چیز نہیں سب نسل آدم ہیں تو آخر یہ نئی قوم بننے کو کیوں جی چاہتا ہے - یوں ہی ہڑبونگ مچا رکھا ہے کہ کسی بات کا کوئی سر ہے نہ پیر متضاد باتیں کرتے پھرتے ہیں اور اوپر سے دھمکیاں دیتے ہیں - اور یہ شرفاء اور تو خواہ مخواہ بدنام ہیں کہ یہ غریب قوموں کو ذلیل سمجھتے ہیں ان کی شرافت تو پرانی ہے نئی اور مصنوعی نہیں اسلئے ان کو اس کے اثبات کا اہتمام نہیں اور شرافت نسبی تو وہ چیز ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود اس پر فخر کیا ہے - مگر مسلمانوں کے مقابلہ میں نہیں کفار کے مقابلہ میں مگر یہ تو ثابت ہوا کہ یہ شرف کی چیز ہے - میرے پاس بکثرت ایسے لوگوں کے استفتاء آئے میں نے کئی جگہ یہ جواب لکھ دیا کہ زبانی اکر سمجھ لو یہ اس لئے کہ نہ معلوم کہاں کہاں شائع کریں گے اور کیا معنے عبارتوں کے گھڑیں گے فہم اور عقل تو خود ہی ظاہر ہے اس کے مناسب ایک واقعہ یاد آیا ایک امام تھے جو ولد