ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
تھے - اب ہر شخص کے گھر میں ایسا سامان موجود ہے - تفاخر ہر طبقہ میں ہوگیا ہے اس سے الا ماشاء اللہ کوئی شخص اس زمانہ میں بچا ہوگا ورنہ قریب قریب سب کو اس بلاء میں ابتلاء ہے - اب تو تفاخر کی یہ حالت ہے کہ صرف دنیا ہی کے کاموں میں تفاخر نہیں بلکہ دین کے کاموں میں بھی تفاخر کی نیت ہوگئی اس ہی لئے ضرورت ہے کہ کسی کامل کی صحبت میں رہے بدون شیخ کامل کی صحبت کے اور اس کی جوتیاں سیدھی کئے ہوئے اصلاح مشکل ہے اور نری صحبت سے بھی کچھ نہ ہوگا جب تک کہ اس تعظیم پر عمل نہ ہوگا اور اپنا کچھا چھٹا اس کے سامنے کھول کر نہ رکھ دو گے اسی کو مولانا رومی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں - قال رابگزار مرد حال شو پیش مردے کاملے پا مال شو اور بڑوں میں تو تفاخر ہے ہی بچوں تک میں بھی دیکھا جاتا ہے - ایک عورت ایک گانوں کی ہمارے یہاں آیا کرتی تھی اس نے اپنی ایک چھوٹی لڑکی کو جہانوری سلور کی لیکر دیدیں وہ پہن کر ہمارے گھر آئی اور چلتے وقت پیروں کو دیکھتی تھی اور یہ دیکھتی تھی کہ مجھ کو چلتے وقت کوئی دوسرا بھی دیکھتا ہے یا نہیں - یہ تفاخر ہی تو تھا خدا تعالیٰ نے متواضعین کی خود وضع میں بھی تواضع کا اثر رکھا ہے اور متکبرین کی وضع میں تکبر تفاخر کا اگر اللہ تعالیٰ کسی کو اس کا احساس دے دے اور وہ ایسی وضع سے روکے تو اس پر تشدد کا اعتراض کرتے ہیں ان معترضوں کی عجیب حالت ہے - بدون تجربہ کے جو جی چاہتا ہے کہہ دیتے ہیں مگر جن پر یہ واقعات اور حالات گزرتے ہیں ان سے پوچھو کہ ان کے کیا خواص ہیں اور کیا آثار ہیں - نری باتیں بنانے سے کیا ہوتا ہے - متکبرین کی وضع کے اثر یاد آیا کہ مظفر نگر میں ایک ڈاکٹر صاحب حج سے آئے تھے اور ایک کیفیت لائے تھے کسی رئیس نے کسی مریض کے دکھلانے کو ان کو بلایا اور سواری کے لئے فٹن بھجیی مجھ سے خود کہتے تھے کہ میں جس وقت فٹن میں سوار ہوا ہوں سوار ہوتے ہی جو کیفیت قلب میں لیکر حج سے آئے تھے وہ کیفیت فورا سلب ہوگئی - دیکھ