ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
ہیں یہ نہیں کہا کہ عالم ہیں نائب رسول ہیں گو میں کچھ بھی نہیں یہی وجہ ہے کہ میں علماء سے یہ چاہتا ہوں کہ یہ ایسا طرز اختیار کریں جس سے عوام کے قلوب میں دین اور اہل دین کی بے وقعتی نہ ہو یہ علماء کو نظر تحقیر سے نہ دیکھیں مگر اس کے ساتھ یہ بھی شرط ہے کہ تکبر بھی ہو غرض نہ تکبر ہو نہ تذلل اور یہ اعتدال پیدا ہوسکتا ہے کسی کامل کی صحبت سے اس کی جوتیاں سیدھی کرنے سے بلکہ اور ترقی کر کے کہتا ہوں کہ جوتیاں کھانے سے اور یہ بھی بتلائے دیتا ہوں کہ وہ جوتیوں مارے گا نہیں مگر تم کو اس کے لئے تیار ہو کر آنا چاہئے تب اصلاح ہو سکتی ہے اور اگر کہیں روک ٹوک کرنے پر اور ڈانٹ ڈپت پر دل میں کدورت پیدا ہوگئی اور برداشت نہ کرسکا تو بس محروم رہے گا ایسے شخص کو اس راہ میں قدم ہی نہیں رکھنا چاہئے اس میں سب سے اول شرط یہ ہے - در رہ منزل لیلیٰ کہ خطرہاست بجاں شرط اول قدم آنست کہ مجنوں باشی اس صفت کا طالب اس راہ میں قدم رکھتے ہیں منزل مقسود پر لگ جائے گا اور اگر برداشت نہ کرسکا اور ہر چر کہ پر واویلا مچانے لگا تو بس ہوچکی اصلاح اور پہنچ چکا منزل مقصود پر اسی کو مولانا رومی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں - تو بیک زخمے گریزانی زعشق لو بجز نامے چہ میدانی عشق اور فرماتے ہیں درہر زخمے تو پر کینہ شوی پس کجا بے صیقل آئینہ شوی