ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
مخالفت کے بھی حدود ہیں ان کی پروا نہیں کی گئی اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اپنے بزرگوں کی بھی مخالفت شروع کردی اقوال میں افعال میں صورت میں سیرت میں طرز معاشرت لباس میں اخلاق میں سب میں ایک دم کا یا پلٹ ہوگئی چنانچہ اس وقت مدارس دینیہ کو دیکھنے سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ علی گڑھ کالج ہے خیالات بدل گئے لباس بدل گئے صورتیں ہی کچھ اور ہوگئیں یہاں تک کہ جو جماعت مشائخ کی طرف منسوب سمجھی جاتی ہے اس کی حالت گندی ہوگئی اس پر ایک واقعہ یاد آیا ایک لڑکے کو اس کے چند ورثا لے کر میرے پاس آئے وہ ایک بازاری عورت کے ہاتھ میں پھنس گیا تھا میں نے اس کو بے تکلف کرنے کے لئے الگ لے جاکر نہایت دلجوئی کے ساتھ اس سے واقعات دریافت کئے اس نے کہا کہ میں اس چھوڑنے کو تیار ہوں مگر میں نے اس سے وفاداری کا عہد کرلیا ہے اس نے یہ کہا تھا مردوں کا کچھ اعتبار نہیں مجھ سے کوئی اچھی مل گئی تو اس سے تعلق پیدا کر لوگے میں نے اس کی تسلی کی اس نے کہا کہ پیران کلیر چل کر حضرت مخدوم صاحب کے مزار پر عہد کرو چنانچہ وہاں گئے اور ایک مجاوز کے مزار پر ہم سے عہد لیا اب خلاف کرنے میں اندیشہ و بال کا ہے دیکھئے یہ مجاور صاحب کی حرکت ہے یہ اپنے کو بزرگوں کی طرف منسوب کرنے والے لوگ ہیں میں نے اس لڑکے سے اس اندیشہ کے ازالہ کے لئے یہ کہا کہ تہمارے میرے متعلق خیر خواہی کرنے کا اور سچ بولنے کا کیا خیال ہے کہا کہ مجھ کو ہر طرح پر آپ پر اطمینان ہے میں نے کہا کہ میں تم کو یقین دلاتا ہوں کہ اگر تم نے اس قسم اور عہد کو توڑ دیا تو تم پر کوئی وبال نہ ہوگا اور اگر نہ تورا تو ہزاروں وبال آئیں گے یہاں پر بھی اور آخرت میں بھی اس نے کہا کہ مجھ کو اطمینان ہوگیا مگر ایک بات کی اجازت چاہتا ہوں کہ میں جاکر اس کو اطلاع کردوں تاکہ وہ دھوکہ میں نہ رہے میں نے کہا کہ اس کی اجازت ہے مگر اس شرط سے کہ اور کوئی بات تو نہ کروگے اور اس کے علاوہ اور تو کچھ نہ بولوگے اور انہ اس کے بعد اس کے پاس جاؤ گے اور ان قیود کی ساتھ اجازت دینا اس وجہ سے تھا کہ اس