خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
خاصیت کیا ہے؟ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ذَہَبَ الظَّمَأُ وَابْتَلَّتِ الْعُرُوْقُ وَثَبَتَ الْاَجْرُ اِنْ شَاءَ اللہُ؎ جسم پر پانی کا کیا اثر ہوا کہ پیاس چلی گئی اور رگیں تر ہوگئیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ جب اﷲ کا نام زبان سے جاری ہو تو رگیں تر ہوتی ہوئی محسوس ہوں اور پیاس جاتی ہوئی معلوم ہو۔ اگر اﷲ کے نام سے رگیں تر ہوتی ہوئی محسوس نہیں ہوتیں تو سمجھ لو ابھی اﷲ سے ایسی محبت پیدا نہیں ہوئی جیسے پیاسے کو ٹھنڈے پانی سے ہوتی ہے۔ ایسی محبت خدا سے مانگنا چاہیے۔ اﷲ کا عاشق جب اﷲ کا نام لیتا ہے تو اس کی رگ رگ تر ہوتی ہوئی محسوس ہوتی ہے اور ہر بُنِ مُو اﷲ اﷲ کرتا ہے ؎ ہمہ تن ہستی خوابیدہ مری جاگ اٹھی ہر بُنِ مُوسے مرے اس نے پکارا مجھ کو اور اﷲ کا خوف کتنا مانگنا چاہیے؟ ایسا خوف مطلوب نہیں جو پلنگ سے لگادے اور کسبِ معاش کو معطل کردے بلکہ اتنا خوف مطلوب ہے جتنا نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم نے مانگا ہے: اَللّٰہُمَّ اقْسِمْ لَنَا مِنْ خَشْیَتِکَ مَا تَحُوْلُ بِہٖ بَیْنَنَا وَ بَیْنَ مَعَاصِیْکَ اے اﷲ! اپنا اتنا خوف مجھے عطا فرمادیجیے جو میرے درمیان اور آپ کی نافرمانیوں کے درمیان حائل ہوجاوے۔ یعنی اتنا خوف دے دیجیے کہ جو مجھے آپ کی نافرمانی سے بچالے۔ اور اسباب معصیت سے بُعد کتنا مطلوب ہے؟ کَمَا بَاعَدْتَّ بَیْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ؎ مشرق و مغرب میں جتنا بُعد اور دوری ہے گناہوں سے اتنی دوری مطلوب ہے۔ اور حفاظت کیسی مانگو: اَللّٰہُمَّ وَاقِیَۃً کَوَاقِیَۃِ الْوَلِیْدِ؎ اے اﷲ! ہماری ایسی حفاظت فرما جیسی ماں بچے کی کرتی ہے۔ ماں اگربچے کی حفاظت نہ ------------------------------