ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
سب ہوتے رہتے ہیں ورنہ عوام کا ہجوم ہوتا اور کام بھی کچھ نہ ہوتا - ایک مرتبہ میں نے خیال کیا تھا کہ لاؤ میں ہی ان اصول کو چھوڑ دوں مگر پھر خیال آیا کہ اس میں اپنی مصلحت تو ہوگی کہ لوگ زیادہ محبت کرنے لگیں گے مجمع زیادہ ہونے لگے گا معتقد زیادہ ہوجائیں گے نذارانہ زیادہ ملنے لگے گا شہرت زیادہ ہوجائے گی مگر آنے والوں کی صیحح خدمت نہ ہوگی وہ جس خیال سے آتے ہیں اس سے ان کو محرومی رہے گی اور یہ ایک قسم کی خیانت ہوگی اور اب تو ماشاء اللہ ہر کام اصول سے ہورہا ہے میں خود بھی ان اصول کے تابع رہتا ہوں اور دوسروں کو بھی ان کا تابع رکھتا ہوں نہ میں خود دوسروں کے تابع ہوتا ہوں اور نہ دوسروں کو اپنا تابع بنانا چاہتا ہوں اس حالت میں جس کا دل چاہئے تعلق رکھے جس کا نہ چاہے نہ رکھے - ہر کہ خواہد گو بیاؤ ہر کہ خواہد گو برد وارد گیر حاجب و دربان درس درگا نیست اور ایسے موقع پر میں اکثر یہ شعر پڑھا کرتا ہوں کسی نے خوب کہا ہے - ہاں وہ نہیں وفا پرست جاؤ وہ بیوفا سہی جسکو ہو جاں و دل عزیز اس کی گلی میں جائے کیوں میں جیسا ہوں اپنا کچا چھٹا کھول کر رکھ دیتا ہوں اگر کسی کو پسند آؤن تعلق رکھے ورنہ چھوڑ دے میں نے کسے کے بلانے کا ی تعلق رکھنے کا اشتہار تھوڑا ہی دیا ہے جس کو مناسبت ہو آو ورنہ مت آؤ کیونکہ اس طریق میں نفع صرف مناسبت پر موقوف ہے - فلاں مولوی صاحب مولوی صاحب کو لیکر آئے تھے کہ ان کو مرید کرلو میں نے صاف کہہ دیا کہ سب سے اول یہ سمجھ لیجئے کہ میں نہ تو متکبر ہوں کہ کمال کا مدعی ہوں اور نہ عرفی متواضع کہ تصنع سے یہ عذر کرنے لگوں کہ میں اس یایق نہیں بلکہ ایک سچ بولنے والا آدمی ہوں سادگی سے سب باتیں صاف عرض کردوں گا وہ یہ ہے کہ میں کامل تو نہیں مگر طالبین کی