ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
رفتم در باز ار خریدم یک گنا قل اعوز برب النا ملک النا لہ النا فیضی نے یہ سمجھا کہ یہ کوئی مسخرہ دربار میں نقل مجلس ہوگا در بار میں حاضر کیا اس حالت کو دیکھ کر کسی نے ان کو طرف التفات بھی نہ کیا خاقانی زمین پر بیٹھ گئے اور سب اپنے مقام پر بیٹھے ہوئے تھے خاقانی نے بے تکلف بادشاہ کی طرف مکاطب ہو کر کہا - گر فرو تر نشست خاقانی نے مرا ننگ ونے ادب است قل ہو اللہ وصف خالق ماست زیر تبت یدا ابی الھب است مثال عجیب دی جو مسخرہ سمجھ کر لئے گئے تھے زرد پڑگئے بادشاہ نے خاقانی کا بڑا احترام کیا اسی وقت حمام بھیج کر غسل دلوا کر جوڑا بدلوایا اور دربار میں جگہ دی یہ نشہ کمال ہی کا تھا اور اگر کمال کے ساتھ دولت باطنی ہو پھر تو کیا کہنا - حضرت جنید کا واقعہ ہے کہ کسی معاملہ میں بادشاہ وقت سے گفتگو ہو رہی تھی بادشاہ کی گفتگو میں کچھ تیزی آگئی تو حضرت شبلی جو کہ حضرت جنید کے ساتھ تھے قالین پر جو شیر کی تصویر بنی ہوئی تھی نظر کرتے تھے تو ہو سچ مچ کا شیر بن جاتا تھا بادشاہ کی جو نظر پڑی کا کپنے لگا حضرت جنید نے بادشاہ سے فرمایا کہ آپ گھبرائیں نہیں آپ کو ہم لوگوں میں تصرف کرنے کا حق ہے اور شبلی بچے ہیں بے تکلف جو چاہے کئے آپ کو کوئی گذند نہ پہنچے گا کیونکہ حضرت جنید اس کو اپنی نظر سے مٹادیتے تھے ایک اور بزرگ کی حکایت ہے کہ ایک بادشاہ سے ترش روئی کے ساتھ ان کی گفتگو ہوئی بادشاہ نے برہم ہو کر کہا کہ کوئی ہے ان بزرگ نے بھی غصہ ہو کر کہا کہ کوئی ہے تو کمرہ کے ایک گوشہ سے ایک نہایت زبردست شیر بہر نکل کر آیا بادشاہ تو اٹھ کر بھاگا ہی مگر یہ بزرگ بھی بھاگے ان