ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
نسبت تو ہوسکتا ہے مگر اصلاح اور چیز ہے - اس اصلاح کا کام وہ کرسکتا ہے جو سارے عالم کی نظروں میں خار بنے اپنے اخلاق خراب کرے دوسروں کے سنوارے - اس سنوار نے ہی کی بدولت اس کو ایسی نوبت آتی ہے کہ لوگ اس کو بد خلق سمجھتے ہیں اسی لئے میں کہا کرتا ہوں کہ میری بد خلقی کا منشا خوش خلقی ہے - مولوی ظفر احمد نے حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ کو خواب مین دیکھا عرض کیا کہ حضرت دعاء فرمادیجئے کہ میں صاحب نسبت ہوجاؤں فرمایا کہ صاحب نسبت تو تم ہو مگر اصلاح کی ضرورت ہے اور اگر اصلاح کراؤ تو اپنے ماموں سے کرانا - مولوی ظفر احمد حضرت مولانا خلیل احمد صاحب رحمتہ اللہ علیہ سے بیعت ہیں - مولانا کی ہجرت کے بعد اس طرف رجوع کیا تھا حضرت مولانا محمد قاسم صاحب رحمتہ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ جس مرید کا پیر نرانہ ہو اس مرید کی اصلاھ نہیں ہوسکتی حضرت مولانا محمود حسن صاحب رحمتہ اللہ علیہ جو مجسم اخلاق تھے آخر میں یہ فرمانے لگے تھے کہ ان متکبروں کو تھانہ بھون بھیجنا چاہئے وہاں ان کے اخلاق اور دماغ درست ہوسکتے ہیں - تو غرض مردوں اور زندوں سب کی یہی رائے ہے کہ اصلاح بدون اس خاص طریق اور طرز کے نہیں ہوسکتی جس کو میں نے اختیار کر رکھا ہے بدون رگڑے کہیں برتن قلعی کی قابل ہوسکتا ہے مرغی بننا آسان نہیں پہلے مربابنے تب کہیں مربی ہو مربا جانتے ہی ہو کس طرح بنتا ہے اول سیب کو بازار سے خرید کر لاتے ہیں پھر اس کا چاقو سے چلکھا الگ کرتے ہیں پھر اس کو چاقو کی نوک سے کوچتے ہیں اس لئے تاکہ مٹاھئیا ندر تک اثر کرسکے پھر اس کو پانی میں جوش دیتے ہیں پھر قوال کر کے اس میں ڈالتے ہیں پھر ایک بوتل میں بند کر کے یا مرتبان میں ایک وقت مقرر تک رکھتے ہیں جب کہیں مربا بنتا ہے اور اس مرض کے لئے نافع ہوتا ہے جس کے لئے طبیب نے تجویز کیا تھا - اب چاہتے یہ ہیں کہ کچھ کرنا دھرنا نہ پڑے اور سب کچھ ہوجائے یاد رکھو کہ بدون ارادہ اور طلب اور ہمت کے تو اگر کوئی لقمہ بنا