ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
ہے کہ لو اجازت ہے اس پر بھی انکار ہی رہا اور اب وہ کام لیکر بیٹھے - میرے اس اہتمام کی وجہ یہ تھی کہ جب آدمی کہیں جاتا ہے تو ایسا تو بہت کم ہوتا ہے کہ بلا غرض یا بلا کام کہیں جاوے - اکثر اغراض اور کام ہی لیکر آتے ہیں میں یہی سمجھتا تھا کہ جب یہ شخص آیا ہے صاف ظاہر ہے کہ کچھ کام ہوگا مگر تماشہ یہ ہے کہ بلا پوچھے ہوئے تو یہ شخص کیا بتلاتا - دریافت کرنے پر بھی اور وہ بھی مکرر انکار ہی کیا اب وہ کام کہاں سےنکل آیا - یاد رکھو تمہارا کوئی کام نہ ہوگا یہ تہمارا اس وقت کا جو آنا ہے وہ پائی کے برابر بھی نہیں اس لئے پانی کا اثر نہ ہوا کہ کوئی چیز پائی نہیں ( یہ آنہ پائی ظرافت سے فرمایا ) اب جو حرکت اس شخص نے کی کیا اس کی کوئی تاویل ہوسکتی ہے - کوئی محمل صیحح ہوسکتا ہے - آپ ہی انصاف سے کئے کہ کون ستاتا ہے کون بد اخلاق ہے مجھ کو بدنام کیا جاتا ہے - اب بتلایئے کس طرح غلامی کروں کہ وہ پہلی بات کہی تھی میں اس پر راضی ہوتا اب جب پرچہ دینا چاہا اس پر راضی رہوں - میں ضدمت کے لئے تو تیار ہوں - ضرورت کے وقت آدھی رات بھی انکار نہیں لیکن تمیز اور سلیقہ کیساتھ اگر خدمت لے جائے کتنی بڑی بد تمیزی کی بات ہے کہ جب یہ میرے قلم رو میں آئے تو میں نے ان کی قدر کی اور جب میں ان کے رو میں گیا تو میری بے قدری کی - بڑی اہانت کی بات ہے کہ ایک شخص تمہاری ہی درخواست پر اپنا کام چھوڑ کر تمہاری طرف متوجہ ہوا اور اس کو اس طرح پر ٹال دیا جائے اور اس سے جھوٹ بولاجائے عذر گناہ بد رعاز گنا ہ اور نئے کہ اب پوچھنے پر کہتے ہیں کہ یاد نہیں رہاتھا یہ ایک اور دوسرا جھوٹ بولا - دو جھوٹ تو ہوچکے ایک اور سوچ ساچ کر بول دے تو تین جھوٹ ہوجائیں تو جھوٹوں کا بادشاہ ہوجائے - جاؤ چلو یہاں سے نکلو ایسے کوڑ مغذ اور بد فہموں کا یہاں کچھ کام نہیں جاؤ باہر جاکر بدنام کرتے پھرو - دیکھو میرا گیا بگڑے گا - کیا یہ سمجھ میں آنیوالی بات ہے کہ گھر ست پرچہ لکھوا کر لیکر چلا اور جس کام کو آیا اس کو بھول گیا -