ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
کام نہ ہو تو بیٹھا ہوا ان ہی کی باتوں کا کھرل کئے جاؤں مجھ کو تو اس قدر کام ہیں کہ ان کی ہی مشغولی میرے لئے کافی ہے اور سب بڑا کام جو ہے وہ یہ ہے کہ میں طاہتا ہوں کہ قلب خالی رہے اس کے شغل کے لئے تو ایک ہی کافی ہیں یہ لوگ ادھوری اور الجھی ہوئی بات کہہ کر قلب کو اپنی طرف مشغول کرنا چاہتے ہیں مجھ کو وحشت ہوتی ہے یہی سبب لڑائی کا ہے غرض وہ شخص بیٹھ گیا اور بیٹھ ر بھی ئیئ عرض کیا کہ اجی مولوی جی گنڈا بنوانے آی ہوں فرمایا سن تو لیا بہرا نہیں ہوں مگر سمجھا نہیں دیکھ لیجئے اس قدر میرے کہنے پر عمل نہی سمجھا - ارے بھائی میں سمجھوں کیسے پوری بات ہو تو سمجھو عرض کیا کہ جی بخار آوے ہے اور رات کو ڈرے ہے فرمایا یہ پہلے ہی کیوں نہیں کہا تھا جب گھر سے چلا تھا تو جو ذہن میں لے کر آیا تھا وہ آتے ہی صاف کہہ دینا تھا مگر خواہ مخواہ س میں کتر بونت لگائی اور پریشان کر کے کہا بھلا میں بدوں تیرے بتلائے کیسے سمجھتا کیا مجھ کو علم غیب ہے آخر میں کس شیز کا گنڈا بان کر دتیا جبکہ مجھ کو معلوم ہی نہ تھا اور معلوم ہوتا بتلانے سے اور تو نے بتلایا تھا نہیں جاؤ اب سے پاؤ گھنٹے میں آیا اور پوری بات آکر کہنا کبھی اس وقت کے کہنے کے بھروسہ رہے مجھ کو یاد نہ رہے گا اب تو تو نے جی برا کردیا اور جی برا ہونے کے وقت کام نہیں ہوا کرتا اور اگر کر بھی دیا تو کوئی نفع نہیں ہوتا وہ شخص چلاگیا - فرمایا کہ ایک نگریزی خوان کا خط آیا ہے کہ اس منحوس تعلیم اگریزی کا یہ اثر ہے کہ اس میں بجز کبر کے اور کچھ نہیں آپ کو بڑا سمجھتے ہیں دوسروں کو چھوٹا سمجھتے ہیں یہ خلاصہ ہے اس تعلیم انگریزی کا یہ صاحب بی اے ہیں جن کا یہ خط آیا ہے ناہوں نے پہلے خط میں چند بے اصول باتیں لکھی تھیں میں نے جواب میں متنبہ کیا اس پر بھی تنبہ نہیں ہو ا آج پھر وہی خرافات لکھی ہوئی آئی ہے ان بی اے کو چایئے کہ بے اے کی ڈگری حاصل کر کے کسی ملا کے