ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
معاملہ طے ہوجائے گا اب یہ بتلاؤ کہ کتنے قیام کی نیت سے آئے ہو عرض کیا کہ جتنا حکم ہوگا تعمیل کروں گا فرمایا کہ پچاس برس تک رہو اگر میں اور تم زندہ رہے تو اس کے بعد پھر بات کنا - پھر دریافت فرمایا کہ کیا پچاس برس رہوگے عرض کیا کہ جی رہوں گا فرمایا کہ کیوں ایسی باتیں کرتے ہو دیوانوں کی سی ایسی بات کیوں کہتے ہو جو نہیں کرسکتے صاف کہو جو دل میں گھر سے سوچ کر چلے ہو عرض کیا کہ دو ماہ رہوں گا فرمایا کہ پہلے ہی یہ بات کیوں نہیں کہہ دی تھی - پھر دریافت فرمایا کہ ان دوماہ میں کھاؤ گے کہاں سے اس پر خاموش رہے فرمایا کہ کیا یہ نیت کر کے چلے ہو کہ میں پکا پکا کر کھلاؤں گا - عرض کیا کہ کھانے کو میرے پاس ہی فرمایا کہ میں تم کو خیر خواہی اور ہمدردی کی بنا پر مشورہ دیتا ہوں کہا اتنا طویل قیام یہاں پر مت کرو یوں دس پانچ روز کے لئے اگر جی چاہے مضائقہ نہیں وطن پہنچ کر خط و کتابت سے معاملہ طے کر کے کام لیں لگو یہی صورت زیادہ بہتر ہے اور اس قیام کے زمانہ میں بھی مجھ سے مکاتبت اور مخاطبت کی اجازت نہیں مجلس میں خاموش بیٹھے رہنا ہوگا جو میں کہا کروں اس کو بغور سنا کرو پھر دریافت فرمایا کہ جو میں نے کہا سن لیا اور چھی طرح سمجھ لیا عرض کیا جی سن لیا اور سمجھ لیا اسی پر عمل کروں گا فرمایا کہ یہ شخص اتنی دور سے آئے ان کی ٹانگیں دکھیں میرا دل دکھا اور ٹانگیں تو جلدی اچھی ہوجائیں گی اور جلدی دکھن جاتی رہے گی دل کی دکھن ذرا دیر سے جائے گی عام پیروں کے یہاں تو یہ قصہ ہو رہا ہے کہ آتے جاؤ اور پھنستے جاؤ میں یہ چاہتا ہوں کہ جس کام کی نیت سے سفر کیا خرچ کیا وقت صرف کیا اس میں لگو اور جو کام بھی سمجھ سے ہو اور جس غرض سے کوئی آیا ہے وہ کام ہو نری مجلس آرائی سے کیا ہوتا ہے میں سچ عرض کرتا ہوں کہ پریشان تو یہ شخص ہو اور دل دکھ رہا ہے میرا خواہ مخواہ ان واعظ مولوی صاحب نے بیچارے کو پریشان کیا کیا خال وعظ کہتے ہوں گے جیسا اس غریب کو بھکایا اسی طرح اوروں کو بھکاتے ہوں گے میں کیا عرض کروں تکلیف بھی کسی کی نہیں دیکھی جاتی اور غلام بھی نہیں بنا جاتا اور ساتھ ہی جی چاہتا ہے