ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
برکت ہے ( مراد حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ ہیں ) ورنہ اپنے پاس علم ہے نہ عمل ہمیشہ یوں ہی گزر گئی اب جی چاہتا ہے کہ حق تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے جو وقت باقی ہے اس میں اپنی یاد کی توفیق عطا فرماء کر اپنے کام میں لگائے رکھیں میں اپنے دوستوں کے رنج کی وجہ سے ظاہر نہیں کرتا ورنہ مجھ کو اپنے وقت کا پوری طرح استحضار ہے اگر کسی کو میرے ساتھ ہمدردری اور محبت ہے تو وہ میرے لئے ایمان کی سلامتی اور اعمال کی توفیق کی دعاء کریں - اور باتیں تو بڑے لوگوں کی ہیں - اگر ایمان کے ساتھ خاتمہ ہوجائے اور جنتیوں کی جوتیوں میں جگہ مل جائے یہی سب کچھ ہے اور بڑی دولت ہے - باقی تقوی طہارت پر کیا کوئی ناز کرسکتا ہے اور دعوے کا کیا کسی کا منہ ہے - سندیلہ ایک بستی ہے وہاں ایک مرتبہ امساک باراں سے قحط ہوگیا لوگ پریشان تھے استسقاء کی نماز کئی روز پڑھی گئی بارش نہ ہوئی وہاں کی بازاری عورتیں جمع ہو کر وہاں کے ایک رئیس کے پاس آئیں کہ کم جنگل میں جا کر بارش کے لئے دعاء کرنا چاہتے ہیں آپ اس کا انتظام کردیں کہ وہاں جا کر ہم کو دیکھے نہیں ورنہ بھائے رحمت کے کہیں اور قہر کا نزول نہ ہو رئیس نے کافی انتظام کردیا - یہ گروہ جنگل میں پہنچا اور سجدے میں سر رکھ رونا شروع کیا اور توبہ استغفار کی اور یہ کہا کہ اے اللہ سب سے زیادہ ہم ہی گہنگار ہیں سیہ کار ہیں ہماری ہی نحوست سے آپ کی تمام مخلوق پریشان ہے آپ فضل فرماویں رحم فرماویں معاف فرماویں - سر نہ اٹھایا تھا کہ موسلا دھار بارش شروع ہوگئی تو کسی کو کیا حقیر اور ذلیل سمجھے مولانا فرماتے ہیں مابروں را ننگریم و قال را مادروں رابنگرم و حال را سونا تو کسی کو کرنا ہی نہیں چاہئے ان کی مخلوق ہے نہ معلوم کس بات پر کسس وقت کیا کردیں - آدمی اپنی خیر مناتا رہے اور ڈرتا رہے اگر چاہیں ایک پلک چھپکنے میں صد سالہ کافر کو ولی کامل بنادیں اور صد سالہ مومن کامل