ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
بے چارے گئے دیکھیں شاہ صاحب کیا فرماتے ہیں کہ کہ کچھ خبر بھی ہے جب خدا نے روحوں کو پیدا کیا تو سب کو ایک جگہ جمع کر کے حکم دیا تھا کہ بنگ بوزہ ہم لوگوں کی جماعت قریب تھی ہم نے تو صیحح سن لیا اور مولوی لوگ دور تھے انہوں نے سنا نماز روزہ یہ نکتہ ہے مرشدوں کا - جا یاد رکھنا - یہ علوم ہیں ان جاہلوں کے اس نا معقول سے کوئی پوچھتا کہ قرآن شریف میں بجائے جنگ بوزہ کے نماز روزہ کیسے آیا کیا یہ صریح کفر نہیں ہے پھر بھی درویش کے درویش صوفی کے صوفی کہسے کفریات بکتے ہیں اور ذرا خدا سے نہیں ڈرتے - بڑے ہی جری اور دلیر ہیں اور حیرت یہ کہ عوام بھی زیادہ تر ایسے ہی بد دینوں اور راہزنوں کے پیچھے پیچھے پھرتے ہیں جو شخص جس قدر خلاف شریعت ہو اس کو اتنا ہی مقبول سمجھتے ہیں ہاں ایک معنی کر مقبول کہا جاسکتا ہے یعنی شیطان کے مقبول کیونکہ اس کی نیابت کا کام انجام دیتے ہیں ایسے ہی ڈاکوں اور رہزنوں نے طریق کو بدنام کیا خود گمراہ ہوئے اور دوسروں کو گمراہ کیا - یہ عقائد تھے باقی اعمال میں کبائر تک کا ارتکاب فواحش میں ابتلا فسق و فجیور و روز کا مشغلہ مگر کسی طرح صوفیت اور ادرویشی نہیں ٹو ٹتی - ایسی رجسٹری شدہ درویشی ہے لوہا لات - مگر اب الحمد للہ ان مکاروں کی مکاریاں طشت ازبام ہوگئیں اس لئے خفا ہیں خیر ہوں خفا حلوے مانڈوں میں کھنڈت پڑہی گئی جھلاتے ہیں میں نے بھی بفضلہ تعالیٰ اپنے بزرگوں کی دعاء کی برکت سے حقیقت کار خفا نہیں رکھا جو علوم سینے بسینے چلتے تھے سب کو عام درسگاہ میں مخلوق کے سامنے پیش کردیا اب جاہلوں کا بھی پھندے میں آنا آسان نہیں گو مجھ پر یہ حالت ہو رہی ہے - چشمہاؤ خشماؤر شکبا بر سرت ریزو چو آب از مشکہا ایک بزرگ فرماتے تھے کہ آج کل دو پیسہ میں درویش بنتا ہے ایک پیشہ کا گیرو اور یک پیسہ کی تسبیح بازار سے خدید لے - گیرو میں کپڑے رنگ لے اور ہاتھ میں تسبیح لے لے چلو چھٹی ہوئی اچھے خاصے درویش بن گئے شاہ صاحب ہو گئے -