ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
|
ہوجاتا ہے اثمھما اکبر من نفعھما کی طرح اس میں بھی نفع سے زیادہ مضرت ہے بعض کی تو گانا سننے سے جان نکل گئی ہے اور میں تو حسین بچوں سے قرآن شریف خوش الحافی کی ساتھ سننا بھی جائز نہیں سمجھتا جس میں نفس کی آمیزش ملے جو صاحب سماع تھے مجھ سے سماع کے متعلق سوال کیا میں نے کہا یہ بتلائے کہ اس طریق سلوک کی حقیقت اور اصل کیا ہے کہا کہ اس میں اصل چیز مجاہدہ ہے میں نے کہا کہ مجاہدہ کسے کہتے ہیں کہا کہ مخالفت نفس کو میں نے کہا کہ گنا سننے کو آپ کا جی چاہتا ہے کہ کہ چاہتا ہے میں نے کہا کہ ہمارا بھی چہاہتا ہے مگر ہم نہیں سنتے اور تم سنتے ہو جی چاہا نہیں کرتے اور تم کرتے ہو ہم نفس کی مخالفت کرتے ہیں اور تم اس کی موافقت کرتے ہو بتلاؤ ہم صاحب مجاہدہ ہیں یا تم ہم درویشی کے قریب ہیں یا تم ہم صوفی کہلائے جانے کے قابل ہیں یا تم اس پر بہت مسرور ہوئے اور یہ کہا کہ آج حقیقت سماع کی معلوم ہوئی میں تو کہا کرتا ہوں کہ پہلے اہل سماع وہل سماء تھے اور آج کل کے اہل ارض ہیں اور بعض کیا بکلہ اکثر کو تو فسق و فجور میں ابتلاء یے کھلم کھلا مرد اور عورتوں سے ملوث رہتے ہیں اور پھر درویش کے درویش اور صوفی کے صوفی درویشی کیا فولود ہے یا رجسٹری کی دستاویز ہے کہ کسی طرح ٹوٹنے ہی کو نہیں کہتی مگر پھر بھی آج کل یہ جہلاء ایسے ہیراہزنوں اور ڈاکوؤں کے پیچھے پیچھے پھرتے ہیں اور ان کو بزرگ اور ولی سمجھتے ہیں ایسوں ہی کی نسبت حضرت مولانا رومی رحمتہ علیہ فرماتے ہیں - کار شیطان میکنی نامت ولی گر ولی ایں است لعنت برولی واقعی یہ لوگ اسی کے مصداق ہیں اللہ تعالیٰ کی ہزاروں مخلوق کو انہوں نے گمرہ کیا بڑے جری ہیں -