الفاروق مکمل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
14 – دریا کی پیداوار مثلاً عنبر وغیرہ پر محصول لگایا اور محصل مقرر کئے۔ 15 – حربی تاجروں کو ملک میں آنے اور تجارت کرنے کی اجازت دی۔ 16 – جیل خانہ قائم کیا۔ 17 – درہ کا استعمال کیا۔ 18 – راتوں کو گشت کر کے رعایا کے دریافت حال کا طریقہ نکالا۔ 19 – پولیس کا محکمہ قائم کیا۔ 20 – جا بجا فوجی چھاؤنیاں قائم کیں۔ 21 – گھوڑوں کی نسل میں اصیل اور مجنس کی تمیز قائم کی جو اس وقت تک عرب میں نہ تھی۔ 22 – پرچہ نویس مقرر کئے۔ 23 – مکہ معظمہ سے مدینہ منورہ تک مسافروں کے آرام کے لئے مکانات بنوائے۔ 24 – راہ پر پڑے ہوئے بچوں کی پرورش اور پرداخت کے لئے روزینے مقرر کئے۔ 25 – مختلف شہروں میں مہمان خانے تعمیر کرائے۔ 26 – یہ قاعدہ قرار دیا کہ اہل عرب (گو کافر ہوں) غلام نہیں بنائے جا سکتے۔ 27 – مفلوک الحال عیسائیوں اور یہودیوں کے روزینے مقرر کئے۔ 28 – مکاتب قائم کئے۔ 29 – حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اصرار کے ساتھ قرآن مجید کی ترتیب پر آمادہ کیا اور اپنے اہتمام سے اس کام کو پورا کیا۔ 30 – قیاس کا اصول قائم کیا۔ 32 – فرائض میں عول کا مسئلہ ایجاد کیا۔ 33 – فجر کی اذان میں الصلوٰۃ خیر من النوم کا اضافہ کیا۔ چنانچہ مؤطا امام مالک میں اس کی تفصیل مذکور ہے۔ 34 – نماز تراویح جماعت سے قائم کی۔ 35 – تین طلاقوں کو جو ایک ساتھ دی جائیں طلاق بائن قرار دیا۔ 36 – شراب کی حد کے لئے اسی کوڑے مقرر کئے۔ 37 – تجارت کے گھوڑوں پر زکوٰۃ مقرر کی۔ 38 – بنو ثعلب کے عیسائیوں پر بجائے جزیہ کے زکوٰۃ مقرر کی۔ 39– وقف کا طریقہ ایجاد کیا۔ 40 – نماز جنازہ میں چار تکبیروں پر تمام لوگوں کا اجماع کرا دیا۔