الفاروق مکمل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
لیے عبد اللہ بن عتبہ کو مقرر کیا تھا۔ وہاں لکھا ہے کہ " حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے جیل خانہ کی ایجاد کا فعل عہدہ احتساب کا ماخذ ہے۔ " جیل خانہ کی ایجاد اس صیغے میں حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جیل خانے بنوائے ورنہ ان سے پہلے عرب میں جیل خانے کا نام و نشان نہ تھا اور یہی وجہ تھی کہ سزائیں سخت دی جاتی تھیں۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اول مکہ معظمہ میں صفوان بن امیہ کا مکان چار ہزار درہم پر خریدا اور اس کو جیل خانہ بنایا (مقریزی جلد دوم صفحہ 187) اور اضلاع میں بھی جیل خانے بنوائے۔ علامہ بلاذری کی تصریح سے معلوم ہوتا ہے کہ کوفہ کا جیل خانہ نرسل سے (فتوح البدان صفحہ 463) بنا تھا۔ اس وقت تک صرف مجرم قید خانے میں رکھے جاتے تھے۔ اور جیل خانے میں بھجواتے تھے۔ جیل خانہ تعمیر ہونے کے بعد بعض سزاؤں میں تبدیلی ہوئی۔ مثلاً ابو محجن ثقفی بار بار شراب پینے کے جرم میں ماخوذ ہوئے تو اخیر دفعہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان کو حد کی بجائے قید کی سزا دی۔ جلا وطنی کی سزا جلا وطنی کی سزر بھی حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ایجاد ہے۔ چنانچہ ابو محجن کو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ سزا بھی دی تھی۔ اور ایک جزیرہ میں بھیج دیا تھا (اسد الغلبہ ذکر ابو محجن ثقفی)۔