الفاروق مکمل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
عاملوں کے مال و اسباب کی فہرست جس وقت کوئی عامل مقرر ہوتا تھا اس کے پاس جس قدر مال اور اسباب ہوتا تھا۔ اس کی مفصل فہرست تیار کرا کر محفوظ رکھی جاتی تھی اور اگر عامل کی مالی حالت میں غیر معمولی ترقی ہوتی تھی تو اس سے مواخذہ کیا جاتا تھا۔ (فتوح البلدان صفحہ 219 میں ہے کان عمر الخطاب یکتب اموال اعمالہ اذا ولاھم لم یقاسمھم ما د علی ذلک)۔ ایک دفعہ اکثر عمال اس بلا میں مبتلا ہوئے۔ خالد بن صعق نے اشعار کے ذریعے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اس کی اطلاع دی۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے سب کی موجودات کا جائزہ لے کر آدھا آدھا مال ہٹا لیا اور بیت المال میں داخل کر دیا۔ اشعار میں سے چند شعر یہ ہیں : ابلغ امیر المومنین رسالۃ فانت امین اللہ فی المال والامر فلا تدعن اھل الرساتیق والقری یسیعون مال اللہ فی الادم الوفر فارسل الی الحجاج فاعرف حسابہ و ارسل الی جزو ارسل الی بشر ولا تنسین النافعین کلیھما ولا ابن غلاب من سراۃ بنی نصر وما عاصم منھا لصفر عیابہ و ذاک الذی فی السرق مولی بن بدر و شیلا فسل المال وابن معرش فقد کان فی اھل الرساتیق ذاذکر نوؤب امذا ابوا و فغزوا غزوا فانی لھم وفر ولسانا اولیٰ وفر اذا التاجر ال داری جاء بقارۃ