الفاروق مکمل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سعد نے مژدہ فتح کے ساتھ پانچواں حصہ مدینہ منورہ بھیجا۔ زیاد نے جو مژدہ فتح لے کر گئے تھے ، نہایت فصاحت کے ساتھ جنگ کے حالات بیان کئے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ ان واقعات کو اسی طرح مجمع میں بیان کر سکتے ہو؟ زیاد نے کہا میں کسی سے مرعوب ہوتا تو آپ سے ہوتا، چنانچہ مجمع عام ہوا اور انہوں نے اس فصاھت اور بلاغت سے تمام واقعات بیان کئے کہ معرکہ کی تصویر کھینچ دی۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بول اٹھے کہ خطیب اس کو کہتے ہیں۔ انہوں برجستہ کہا : ان جندنا الطلقونا بالفعال لساننا اس کے بعد زیاد نے غنیمت کا ذخیرہ حاضر کیا۔ لیکن اس وقت شام ہو چکی تھی۔ اسی لیے تقسیم ملتوی رہی اور صحن مسجد میں ان کا ڈھیر لگا دیا گیا۔ عبد الرحمٰن بن عوف اور عبد اللہ بن ارقم نے رات بھر پہرہ دیا۔ صبح کو مجمع عام میں چادر ہٹائی گئی۔ درہم و دینار کے علاوہ انبار کے انبار جواہرات تھے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بے ساختہ رو پڑے۔ لوگوں نے تعجب سے پوچھا کہ یہ رونے کا کیا محل ہے ؟ فرمایا کہ جہاں دولت کا قدم آتا ہے رشک و حسد بھی ساتھ آتا ہے۔ یزدگرد کو جلولاء کی شکست کی خبر پہنچی تو حلوان چھوڑ کر رے کو روانہ ہوا اور خسرو شنوم کو جو ایک معزز افسر تھا چند رسالوں کے ساتھ حلوان کی حفاظت کے لیے چھوڑتا گیا۔ سعد خود جلولاء میں ٹھہرے اور قعقاع کو حلوان کی طرف روانہ کیا۔ قعقاع قصر شیریں (حلوان سے تین میل پر ہے ) کے قریب پہنچے تھے کہ خسرو شنوم خود آگے بڑھ کر مقابل ہوا۔ لیکن شکست کھا کر بھاگ نکلا۔ قعقاع نے حلوان پہنچ کر مقام کیا۔ اور ہر طرف امن کی منادی کرا دی۔ اطراف کے رئیس آ آ کر جزیہ قبول کرتے جاتے تھے اور اسلام کی حمایت میں آتے جاتے تھے۔ یہ فتح عراق کی فتوحات کا خاتمہ تھی۔ کیونکہ عراق کی حد یہاں ختم ہو جاتی ہے۔ فتوحات شام سلسلہ واقعات کے لحاظ سے ہم اس موقع پر شام کی لشکر کشی کے ابتدائی حالات بھی نہایت اجمال کے ساتھ لکھتے ہیں۔ حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آغاز 13 ہجری (634 عیسوی) میں شام پر کئی طرف سے لشکر کشی کی۔ ابو عبیدہ کو حمص پر، یزید بن ابی سفیان کو دمشق پر، شرجیل کو اردن پر، عمرو بن العاص کو فلسطین پر مامور کیا۔ فوجوں کی مجموعی تعداد 4000 تھی، عرب کی سرحد سے نکل کر ان افسروں کو ہر قدم پر رومیوں کے بڑے بڑے جتھے ملے جو پہلے سے مقابلہ کے لئے تیار تھے ، ان کے علاوہ قیصر نے تمام ملک سے فوجیں جمع کر کے الگ الگ افسروں کے مقابلے پر بھیجیں۔ یہ دیکھ کر