الفاروق مکمل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نوشیروانی عہد کے صوبے فارس وغیرہ میں چونکہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے تقریباً تمام نوشیروانی انتظامات بحال رہنے دیئے تھے ، اس لیے صرف یہ بتا دینا کافی ہے کہ نوشیروان کے عہد میں یہ ممالک کتنے حصوں میں منقسم تھے۔ مؤرخ یعقوبی (تاریخ یعقوبی صفحہ 201، 202 جلد اول) نے لکھا ہے کہ نوشیروان کی سلطنت عراق کے علاوہ تین بڑے بڑے صوبوں میں منقسم تھی۔ خراسان : اس میں مفصلہ ذیل اضلاع شامل تھے۔ نیشا پور، ہرات، مرو، مرورود، فاریاب، طالقان، بلخ، بخارا، بادغیس، باورد، غرشتان، طوس، سرخس، جرجان۔ آذربائیجان : اس میں مفصلہ ذیل اضلاع شامل تھے۔ تبرستان، رے ، قزوین، زنجان، قم، اصفہان، ہمدان، نہاوند، دینور، حلوان، ماسفدان، فہرجان، قذق، شہزور، سامغان، آذر سبحان۔ فارس : اس میں مفصلہ ذیل اضلاع شامل تھے ؛ اصطخر، شیراز، نوبند جان، ضور، گاذرون، فسادارا بجرو، ارد شیر، خرہ، سابور، اہواز، جند سابور، سوس، نہر تیری، منادر، تستر، ایذج، رام ہرمز۔ صوبوں کے افسر صوبوں میں مفصلہ ذیل بڑے بڑے عہدہ دار رہتے تھے۔ والی یعنی حاکم صوبہ، کاتب یعنی میر منشی، کاتب دیوان یعنی دفتر فوج کا میر منشی، صاحب الخراج یعنی کلکٹر صاحب، احداث یعنی افسر پولیس، صاحب بیت المال یعنی افسر خزانہ، قاضی یعنی صدر الصدور و منصف۔ چنانچہ کوفہ میں عمار بن یاسر والی، عثمان بن حنیف کلکٹر، عبد اللہ بن مسعود افسر خزانہ، شریح قاضی، عبد