الفاروق مکمل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اس لئے تو خدا کی حمد کر اور گناہ کی معافی مانگ، بے شک خدا بڑا قبول کرنے والا ہے۔ " حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا جو تم نے کہا یہی میرا خیال ہے (صحیح بخاری مطبوعہ صفحہ 451)۔ ایک اور دن صحابہ کا مجمع تھا۔ عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی شریک تھے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس آیت کے معنی پوچھے " ایود احد کم ان تکون لہ جنۃ " لوگوں نے کہا کہ خدا زیادہ جانتا ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اس لاحاصل جواب پر غصہ آیا۔ اور کہا کہ نہیں معلوم ہے تو صاف کہنا چاہیے کہ معلوم نہیں ہے۔ عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ آیت کے صحیح معنی جانتے تھے۔ لیکن کم عمری کی وجہ سے جھجکتے تھے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان کی طرف دیکھا اور کہا کہ صاحبزادے ! اپنے آپ کو حقیر نہ سمجھو، جو تمہارے خیال میں ہو بیان کرو۔ عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا خدا نے ایک کام کرنے والے شخص کی تمثیل دی ہے۔ چونکہ جواب ناتمام تھا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس پر قناعت نہ کی لیکن عبد اللہ بن عباس اس سے زیادہ نہ بتا سکتے تھے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا یہ اس آدمی کی تمثیل ہے جس کو خدا نے دولت و نعمت دی کہ خدا کی بندگی بجا لائے۔ اس نے نافرمانی کی تو اس کے اعمال بھی برباد کر دیئے۔ ایک دفعہ مہاجرین صحابہ میں سے ایک صاحب نے شراب پی اور اس جرم میں ماخوذ ہو کر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سامنے آئے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے سزا دینی چاہی۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کی اس آیت سے ثابت ہے کہ ہم لوگ اس گناہ کی سزا کے مستوجب نہیں ہو سکتے۔ پھر یہ آیت لیس علی الذین امنو و عملوا الصلحت جناح طیما طعموا "یعنی جن لوگوں نے ایمان قبول کیا اور اچھے کام کئے انہوں نے جو کچھ کھایا پیا ان پر الزام نہیں۔ " استدلال میں پیش کر کے کہا کہ " میں بدر، خندق، حدیبیہ اور دیگر غزوات میں آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کے ساتھ رہا ہوں اس لئے میں ان لوگوں میں داخل ہوں جنہوں نے اچھے کام کئے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے صحابہ کی طرف دیکھا۔ عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بولے کہ یہ معافی پچھلے زمانہ کے متعلق ہے یعنی جن لوگوں نے شراب کی حرمت نازل ہونے سے پہلے شراب پی، ان کے اور اعمال اگر صالح ہیں تو ان پر کچھ الزام نہیں۔ اس کے بعد یہ آیت پڑھی۔ جس میں شراب کی ممانعت کا صریح حکم ہے (ازالۃ الخفاء بحوالہ روایت حاکم صفحہ 213)۔ یا یھا الذین امنو انما الخمرو المیسر والانصاب والازلام رجس من عمل الشیطان فاجتنبوہ۔ ارباب صحبت