الفاروق مکمل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
شہروں کا آباد کرنا حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانے میں جو جو شہر آباد ہوئے وہ جن جن ضرورتوں سے آباد ہوئے اور جو جو خصوصیتیں ان میں پیدا کی گئیں ان کے لحاظ سے ہر شہر تاریخ اسلام کا ایک صفحہ کہا جا سکتا ہے۔ ان میں بصرہ کوفہ ایک مدت تک اسلامی آثار کے منظر رہے۔ عربی نحو کی بنیاد یہیں پڑہی۔ نحو کے اصلی دارالعلوم یہی دو شہر تھے۔ حنفی فقہ جو آج تمام دنیا میں پھیلی ہوئی ہے اس کا سنگ بنیاد کوفہ میں ہی رکھا گیا۔ ان اسباب سے ان شہروں کی بنیاد اور آبادی کا حال تفصیل سے لکھنا ناموزوں نہ ہو گا۔ اس کتاب کے پہلے حصے میں ہم لکھ آئے ہیں کہ فارس اور ہند کے بحری حملوں سے مطمئن رہنے کے لیے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے 14 ہجری میں عتبہ بن غزوان کو متعین کیا کہ بندرگاہ ایلہ کے قریب جہاں بحر فارس خلیج کے ذریعے سے ہندوستان و فارس کے جہاز لنگر کرتے تھے ، ایک شہر بسائیں زمین کا موقع اور منظر خود حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بتایا تھا، عتبہ آٹھ سو آدمیوں کے ساتھ روانہ ہوئے اور خربیہ میں آئے۔