الفاروق مکمل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تاریخ کی تعریف تاریخ کی تعریف ایک بڑے مصنف نے یہ کی ہے کہ فطرت کے واقعات نے انسان کے حالات میں جو تغیرات پیدا کئے ہیں اور انسان نے عالم فطرت پر جو اثر ڈالا ہے ، ان دونوں کے مجموعہ کا نام تاریخ ہے۔ ایک اور حکیم نے یہ تعریف کی ہے ان حالات اور واقعات کا پتہ لگانا جن سے یہ دریافت ہو کہ موجودہ زمانہ گزشتہ زمانے سے کیونکر بطور نتیجہ کے پیدا ہو گیا ہے۔ یعنی چونکہ یہ مسلم ہے کہ آج دنیا میں جو تمدن، معاشرت، خیالات اور مذاہب موجود ہیں، سب گزشتہ واقعات کے نتائج ہیں جو خواہ مخواہ ان سے پیدا ہونے چاہیے تھے۔ اس لئے ان گزشتہ واقعات کا پتہ لگانا اور ان کو اس طرح ترتیب دیان جس سے ظاہر ہو کہ موجودہ واقعہ گزشتہ واقعات سے کیونکر پیدا ہوا۔ اسی کا نام تاریخ ہے۔ تاریخ کے لیے کیا کیا چیزیں لازم ہیں ان تعریفات کی بناء پر تاریخ کے لئے دو باتیں لازم ہیں۔ ایک یہ کہ جس عہد کا حال لکھا جائے اس زمانے کے ہر قسم کے واقعات قلم بند کئے جائیں، یعنی تمدن، معاشرت، اخلاق، عادات، مذہب ہر چیز کے متعلق معلومات کا سرمایہ مہیا کیا جائے۔ دوسرے یہ کہ تمام واقعات میں سبب اور مسبب کا سلسلہ تلاش کیا جائے۔ قدیم تاریخوں کے نقص اور ان کے اسباب قدیم تاریخوں میں یہ دونوں چیزیں مفقود ہیں، رعایا کے اخلاق و عادات اور تمدن و معاشرت کا تو سرے سے ذکر ہی نہیں آتا، فرمانروائے وقت کے حالات ہوتے ہیں۔ لیکن ان میں بھی فتوحات اور خانہ جنگیوں کے سوا اور کچھ نہیں ہوتا۔ یہ نقص اسلامی تاریخوں تک ہی محدود نہیں بلکہ ایشیائی تاریخوں کا یہی انداز تھا اور ایسا ہونا مقتضائے انصاف تھا، ایشیا میں ہمیشہ شخصی سلطنتوں کو رواج رہا۔ اور فرمانروائے وقت کی عظمت و اقتدار کے آگے تمام چیزیں ہیچ ہوتی تھیں اس کا لازمی اثر یہ تھا کہ تاریخ کے صفحوں میں شاہی عظمت و جلال کے سوا اور کسی چیز کا ذکر نہیں آیا۔ اور چونکہ اس زمانے میں قانون اور قاعدہ جو کچھ تھا،بادشاہ کی زبان تھی۔ اس لیے سلطنت کے اصول اور آئین کا بیان کرنا بے فائدہ تھا۔