الفاروق مکمل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
فتوحات کی فہرست میں شمار ہونے کے قابل نہیں۔ یہ تمام فتوحات خاص حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فتوحات ہیں۔ اور اس کی تمام مدت دس برس سے کچھ ہی زیادہ ہے۔ فتح کے اسباب یورپین مؤرخوں کی رائے کے موافق پہلے سوال کا جواب یورپین مؤرخوں نے یہ دیا ہے کہ اس وقت فارس و روم دونوں سلطنتیں اوج اقبال سے گر چکی تھیں۔ فارس میں خسرو پرویز کے بعد نظام سلطنت بالکل درہم برہم ہو گیا تھا۔ کیونکہ کوئی لائق شخص جو حکومت کو سنبھال سکتا موجود نہ تھا۔ دربار کے عمائدین و ارکان میں سازشیں شروع ہو گئی تھیں۔ اور انہی سازشوں کی بدولت تخت نشینوں میں ادل بدل ہوتا رہتا تھا۔ چنانچہ تین چار برس کے عرصے میں ہی عنان حکومت چھ سات فرمانرواؤں کے ہاتھ میں آئی اور نکل گئی۔ ایک اور وجہ یہ ہوئی کہ نوشیرواں سے کچھ پہلے مزوکیہ فرقہ کا بہت زور ہو گیا تھا۔ جو الحاد و زندقہ کی طرف مائل تھا۔ نوشیرواں نے گو تلوار کے ذریعے سے اس مذہب کو دبا دیا تھا۔ لیکن بالکل مٹا نہ سکا۔ اسلام کا قدم جب فارس میں پہنچا تو اس فرقے کے لوگوں نے مسلمانوں کو اس حیثیت سے اپنا پشت پناہ سمجھا کہ وہ کسی کے مذہب و عقائد سے تعرض نہیں کرتے تھے۔ عیسائیوں میں نسٹورین فرقہ جس کو اور کسی حکومت میں پناہ نہیں ملتی تھی وہ اسلام کے سایہ میں آ کر مخالفوں کے ظلم سے بچ گیا۔ اس طرح مسلمانوں کو دو بڑے فرقوں کی ہمدردی اور اعانت مفت میں ہاتھ آ گئی۔ روم کی سلطنت خود کمزور ہو چکی تھی۔ اس کے ساتھ عیسائیت کے باہمی اختلافات ان دونوں زوروں پر تھے۔ اور چونکہ اس وقت تک مذہب کو نظام حکومت میں دخل تھا اس لیے اس اختلاف کا اثر مذہبی خیالات تک محدود نہ تھا بلکہ اس کی وجہ سے خود سلطنت کمزور ہوتی جاتی تھی۔