الفاروق مکمل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تطاول ھذا الیل وازور جانبہ و لیس الی جنبی خلیل الاعبہ "رات کالی ہے اور لمبی ہوتی جا رہی ہے اور میرے پہلو میں میرا دوست نہیں، جس سے خوش فعلی کروں۔ " اس عورت کا شوہر جہاد پر گیا ہوا تھا اور وہ اس کے فراق میں یہ درد انگیز اشعار پڑھ رہی تھی۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو سخت قلق ہوا اور کہا کہ میں زنان عرب پر بڑا ظلم کیا ہے۔ حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس آئے اور پوچھا کہ عورت کتنے دن مرد کے بغیر بسر کر سکتی ہے ؟ انہوں نے کہا کہ چار مہینے۔ صبح ہوتے ہی ہر جگہ حکم بھیج دیا کہ کوئی سپاہی چار مہینے سے زیادہ باہر نہ رہنے پائے۔ سعید بن یربوع ایک صحابی تھے جن کی آنکھیں جاتی رہی تھیں۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان سے کہا کہ آپ جمعہ میں کیوں نہیں آتے۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاس آدمی نہیں کہ مجھ کو راستہ بتائے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک آدمی مقرر کیا جو ہمیشہ ان کے ساتھ ساتھ رہتا تھا۔ (اسد الغلبہ تذکرہ سعد بن یربوع)۔ ایک دفعہ لوگوں کو کھانا کھلا رہے تھے۔ ایک شخص کو دیکھا بائیں ہاتھ سے کھا رہا ہے۔ پاس جا کر کہا کہ دہنے ہاتھ سے کھاؤ۔ اس نے کہا جنگ موتہ میں میرا دایاں ہاتھ جاتا رہا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو رقت ہوئی۔ اس کے برابر بیٹھ گئے اور رو رو کر کہنے لگے کہ افسوس تم کو وضو کون کراتا ہو گا۔ سر کون دھوتا ہو گا؟ کپڑے کون پہناتا ہو گا؟ پھر ایک نوکر مقرر کر دیا اور اس کے لئے تمام ضروری چیزیں خود مہیا کر دیں۔ امامت اور اجتہاد امامت کا منصب، در حقیقت نبوت کا ایک شعبہ ہے اور امام کی فطرت قریب قریب پیغمبر کی فطرت کی طرح ہوتی ہے۔ شاہ ولی اللہ صاحب لکھتے ہیں " واز میان امت جمعے ہستند کہ جوہر نفس ایشاں قریب جوہر انبیاء مخلوق شدہ و ایں جماعہ داراصل فطرت خلفائے انبیاء اند درامت۔ (ازالۃ الخفاء جلد اول صفحہ 90)۔ مذہبی عقائد اور احکام اگرچہ بظاہر سادہ اور صاف ہیں کیونکہ صانع عالم کا اعتقاد اس کی صفات کمال کا اعتراف، سزا و جزا کا یقین، زہد و عبادت، محاسن اخلاق یہی چیزیں تمام مذاہب کے اصل الاصول اور احکام ہیں اور یہ سب بظاہر سادہ اور صاف باتیں ہیں۔