الفاروق مکمل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
صیغہ تعلیم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اگرچہ تعلیم کو نہایت ترقی دی تھی۔ تمام ممالک مفتوحہ میں ابتدائی مکاتب قائم کئے تھے جن میں قرآن مجید، اخلاقی اشعار اور امثال عرب کی تعلیم ہوتی تھی۔ بڑے بڑے علمائے صحابہ اضلاع میں حدیث و فقہ کی تعلیم کے لئے مامور کئے تھے۔ مدرسین اور معلمین کی تنخواہیں بھی مقرر کی تھیں۔ لیکن چونکہ تعلیم زیادہ تر مذہبی تھی، اس لئے اس کا ذکر تفصیل کے ساتھ صیغہ مذہبی کے بیان میں آئے گا۔ صیغہ مذہبی خلیفہ کی حیثیت سے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا جو اصلی کام تھا وہ مذہب کی تعلیم و تلقین تھی اور در حقیقت حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے کارناموں کا طغرا یہی ہے۔ لیکن مذہب کی روحانی تعلیم، یعنی توجہ الی اللہ، استغراق فی العبادۃ صفائے قلب، قطع علائق خضوع و خشوع یہ چیزیں کسی محسوس اور مادی رشتہ انتظام کے تحت میں نہیں آ سکتیں۔ اس لئے نظام حکومت کی تفصیل میں ہم اس کا ذکر نہیں کر سکتے۔ اس کا ذکر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ذاتی حالات میں آئے گا۔ البتہ اشاعت اسلام، تعلیم قرآن و حدیث، احکام مذہبی کا اجراء اس قسم کے کام انتظام کے تحت میں آ سکتے ہیں۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان کے متعلق جو کچھ کیا اس کی تفصیل ہم اس موقع پر لکھتے ہیں۔