الفاروق مکمل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت عمر نے عمال کی دیانت اور راستبازی کے قائم رکھنے کے لیے نہایت عمدہ اصول یہ اختیار کیا تھا کہ تنخواہیں بیش مقرر کی تھیں۔ یورپ نے مدتوں کے تجربے کے بعد یہ اصول سیکھا ہے۔ اور ایشیائی سلطنتیں تو اب تک اس راز کو نہیں سمجھیں، جس کی وجہ سے رشوت اور غبن ایشیائی سلطنتوں کا خاصہ ہو گیا ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانے میں اگرچہ معاشرت نہایت ارزاں اور روپیہ گراں تھا، تاہم تنخواہیں علیٰ قدر مراتب عموماً بیش قرار تھیں۔ صوبہ داروں کی تنخواہ پانچ پانچ ہزار تک ہوتی تھی اور غنیمت کی تقسیم سے جو ملتا تھا وہ الگ۔ چنانچہ امیر معاویہ کی تنخواہ ہزار دینار ماہوار یعنی پانچ ہزار روپے تھی۔ (استیعاب قاضی ابن عبد البر اور ازالۃ الخفاء جلد دوم صفحہ 17)۔ اب ہم عمالان فاروقی کی ایک اجمالی فہرست درج کرتے ہیں جس سے اندازہ ہو گا کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حکومت کی کل میں کس قسم کے پرزے استعمال کئے تھے : نام مقام ماموریت عہدہ کیفیت ابو عبیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ شام والی مشہور صحابی اور عشرہ مبشرہ میں داخل ہیں یزید بن ابی سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ شام والی تمام بنو امیہ میں ان سے بڑھ کر کوئی شخص نہ تھا امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ شام والی سیاست و تدبیر میں مشہور ہیں عمرو بن العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ مصر والی مصر انہی نے فتح کیا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ کوفہ والی آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کے ماموں تھے عتبہ بن غزوان رضی اللہ تعالیٰ عنہ بصرہ والی مہاجرین میں سے ہیں، بصرہ انہی نے آباد کرایا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بصرہ والی مشہور جلیل القدر صحابی ہیں عتاب بن اسید رضی اللہ تعالیٰ عنہ مکہ معظمہ والی آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم نے ان کو مکہ معظمہ کا عامل مقرر کیا تھا