الفاروق مکمل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مکہ معظمہ اگرچہ مدتوں سے قبلہ گاہ خلائق تھا لیکن اس کے راستے بالکل ویران اور بے آب تھے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ 17 ہجری میں جب مکہ معظمہ گئے تو ان کی اجازت سے مدینہ سے لے کر مکہ معظمہ تک ہر منزل پر چوکیاں، سرائیں اور چشمے تیار ہوئے۔ شاہ ولی اللہ صاحب ازالۃ اخفاء میں لکھتے ہیں کہ " ازاں جملہ آنکہ سالے بقصد عمرہ بہ مکہ مكرمہ توجہ فرمود نزدیک مراجعت امر فومود تادر منازلے کہ مابین حرمین واقع اند سا یہ ہاد پناہ ہا ساز ندوہر چاہے کہ اپنا شتہ شدہ باشد آں راپاک کنند و صاف نمایندو در منازل کم آب چاہ ہا راکندہ تابر حجاج باستراحت تمام قطع مراحل میسر شود۔ "