دعوت و تبلیغ کے اصول و احکام ۔ تصحیح شدہ جدید ایڈیشن |
ww.alislahonlin |
|
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جب غیر مسلم کی اس قدر رعایت کی ہے تو مسلمان کی کس درجہ رعایت فرماتے ہوں گے ۔پھر غیر مسلم تو آدمی ہے حضور نے جانوروں پر بھی رحم کرنے کا حکم فرمایا ہے اور ان کے حقوق بھی بیان فرمائے ہیں کہ جانوروں کو زیادہ نہ مارو، بھوکا نہ رکھو، تحمل سے زیادہ کام نہ لو، زیادہ بوجھ نہ لادو۔ (حقوق وفرائض:ص۱۴۶)تبلیغ کی کامیاب شکل ،حضرت علیؓ کا واقعہ پہلے اپنی اصلاح کرو، تاکہ تم کو دیکھ دیکھ کر لوگ مسلمان ہونے لگیں پہلے مسلمان عملی نمونہ ہوتے تھے ۔ تاریخ سے بکثرت پتہ چلتا ہے کہ ہمارے اسلاف کے زمانہ میں کفار جاسوس کے طور پر لشکر اسلام میں آئے ،اور مسلمان ہوگئے، پھر کفار کے لشکر میں جاکر اسلام پھیلایا ۔ایک واقعہ ذکر کرتا ہوں ۔ ایک دفعہ حضرت علیؓ کی زرہ چوری ہوگئی تھی ، آپؐ نے اس کو ایک یہودی کے پاس دیکھا۔ اس وقت آپ خلیفہ تھے، کہا کہ یہ زرہ میری ہے ۔یہودی نے کہا میری ہے ۔ دیکھئے خلیفہ کے مقابلہ میں ایک رعیت کا آدمی کس بے باکی سے کہتا ہے کہ یہ میری چیز ہے یہ اسلام ہی کے قوانین کی وجہ سے اس کی جرأت تھی کیوں کہ جانتا تھا کہ بادشاہ کے صرف کہنے سے یہ زرہ ان کی نہ ہوجائے گی ۔دیکھئے اسلام کی کتنی خوبی ہے کہ غیر قوموں کو بھی اس سے نفع ہوتا تھا اب تو یہ حال ہے کہ خود مسلمان بھی اس سے نفع نہیں لیتے ۔ غرض آپؓ نے قاضی کے پاس جاکر دعویٰ کیا ،اس وقت شریح تابعی قاضی تھے وہ آپ کے ماتحت تھے۔ اب دیکھئے ادھر آپ بادشاہ اور حضرت علی کے فضائل اور ان کی خصوصیتوں کو دیکھ کر کہیں یہ احتمال ہوسکتا ہے کہ آپ جھوٹ بول سکتے ہیں ؟ ہر گز نہیں ، مگر اس کے باوجود حضرت شریح یہودی کے مقابلہ میں حضرت علیؓ سے پوچھتے ہیں کہ آپ کے پاس کوئی گواہ ہے؟ اب حضرت علیؓ کیا اگر ہم بھی ہوتے اور ہمارا کوئی شاگرد یا مرید قاضی ہو اور وہ