دعوت و تبلیغ کے اصول و احکام ۔ تصحیح شدہ جدید ایڈیشن |
ww.alislahonlin |
|
فصل(۲) اتباع سنت میں غلو سنت عادۃ کی اتباع واجب نہیں بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ کیسے بزرگ ہیں جو گیہوں کی روٹی کھاتے ہیں اور جوکی روٹی نہیں کھاتے حالانکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلی کی غذا ہے ۔ میں کہتا ہوں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جو (غلہ) عادۃ کے طور سے کھایا ہے یا عبادت کے طور سے؟ ظاہر ہے کہ عبادت کے طور سے نہیں کھایا پھر عادت نبوی کا اتباع شرعاً واجب نہیں ۔ نہ ان کے ترک میں کوئی گناہ ہے ۔عادتوں میں مزاج وغیرہ کے لحاظ کرنے کا اختیار ہے ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بعض عادتیں ایسی ہیں جن کو ہم برداشت نہیں کرسکتے اس لئے شریعت نے عادتِ نبوی کا اتباع واجب نہیں قرار دیا ۔البتہ اگر کسی کو ہمت ہو اور عادت پر عمل کرنا بھی نصیب ہوجائے تو اس کی فضیلت میں شک نہیں ۔مگر اس کو دوسروں پر طعن کرنے کا بھی کو ئی حق نہیں ۔ (التبلیغ وعظ ترجیح الاخرۃ:ص ۲۵۵؍ج۲۰)سنت کی تعریف وتقسیم سنت اس کو نہیں کہتے کہ جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے محض ثابت ہو بلکہ سنت اس کو کہتے ہیں جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت غالبہ ہو(یعنی اکثر عادت ہو) ۔ (الافاضات الیومیہ:ص ۳۵۵؍ج۸،۲)