دعوت و تبلیغ کے اصول و احکام ۔ تصحیح شدہ جدید ایڈیشن |
ww.alislahonlin |
|
تو کسی قدر سکون ہوا ۔مگر بالکل ختم نہ ہوئی ۔لوگوں نے کہا کہ وضو تو کر چکے ہو نماز (ہی) پڑھ لو۔ شاید خارش رک جائے ۔اب جو نماز شروع کی سکون بڑھتا گیا جب نماز ختم ہوئی تو بالکل سکون ہوگیا ۔ بس جہاں نماز کا وقت آتا خارش شروع ہوجاتی ، ادھر نماز شروع کی اُدھر خارش رک گئی ۔ میں نے جب انہیں دیکھا اس وقت پکے نمازی اور تہجد گذارتھے یہ تو (حضرت حاجی صاحب کی کرامت اور ) برکت تھی، مگر تدبیریں بھی ہوتی ہیں ۔(التبشیرملحقہ دعوت وتبلیغ:ص ۳۹۸)نصیحت کرنے کی عجیب تدبیر حضرت شاہ عبدالقادر صاحبؒ کی حکایت ایک دفعہ حضرت شاہ عبدالقادر صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے وعظ کی مجلس میں ایک شخص کو دیکھا کہ اس کا پائجامہ ٹخنوں سے نیچا ہے ۔اپنے وعظ میں تو کچھ نہ فرمایا ۔جب وعظ ختم ہوا ۔ اور وہ مصافحہ کے لئے آیا تو فرمایا آپ ذراٹھہر جائیں ۔جب سب لوگ چلے گئے تو آپ نے اس کو بلایا ۔اب ظاہر میں تو یہ سمجھ میں آتا ہے کہ اس سے یوں فرماتے کہ پائجامہ ٹخنوں سے نیچے لٹکانا حرام ہے ۔مگر وہ تو حکیم تھے (انہوں نے دیکھا )کہ یہ طرز یہاں نافع نہ ہوگا (اس لئے اس طرح) فرمایا کہ بھائی میرے اندر ایک عیب ہے چونکہ اپنے عیوب خود معلوم نہیں ہوا کرتے لہٰذا تم کو دکھلاتا ہوں ، ذرا دیکھنا وہ عیوب میرے اندر ہیں یا نہیں ۔وہ یہ کہ میرا پائجامہ ٹخنوں سے نیچا ہوجاتا ہے ۔میں تمہارے سامنے کھڑا ہوتا ہوں دیکھنا ٹخنوں سے نیچے تو نہیں ہوتا ۔ کیوں کہ اکثر میرا پائجامہ نیچے لٹک جاتا ہے ۔اور حدیث میں ہے جو شخص پائجامہ ٹخنوں سے نیچے پہنتا ہے وہ دوزخ میں جائے گا ۔جتنی بھی وعیدیں اس بارے میں آئی تھیں ۔ سب اس بہانے سے اس کے کان میں ڈال دیں اور کہا میں کھڑا ہوتا ہوں ۔ذرا دیکھنا ۔ وہ پیروں پر گرپڑا اور کہا کہ حضرت آپ میں یہ عیب کیوں ہوتا، یہ عیب تو مجھ میں ہے میں تو بہ کرتا ہوں کہ