دعوت و تبلیغ کے اصول و احکام ۔ تصحیح شدہ جدید ایڈیشن |
ww.alislahonlin |
|
{باب۲۱ } دعوت کی نوع کے اعتبار سے داعی کی دوقسمیں دعوت کی نوع کے اعتبار سے داعی کی دوقسمیں ہیں : ایک وہ ہے جو تحقیقی جواب سے دعوت کرسکتا ہے ۔اور ایک وہ ہے جو الزامی جواب سے دعوت کرسکتا ہے ۔تحقیقی جواب کا یہ مطلب ہے کہ کسی نے جو کچھ پوچھا جواب میں اس کی حقیقت کو واضح کردیا ۔ اور الزامی جواب کا مطلب یہ ہے کہ جو اعتراض ہم پر کسی نے کیا ہم نے ویسا ہی اعتراض اس کے مذہب پر کردیا کہ جو جواب تم ہمیں دوگے بعینہٖ وہی جواب ہماری طرف سے تمہارے اعتراض کا ہوگا ۔ اب دونوں میں سے ہر ایک کے لوازم وشرائط کو سمجھنا چاہئے تحقیقی جواب کے لئے اپنے مذہب پر پورا عبور ہونے کی ضرورت ہے ۔دوسرے کے مذہب پر پوری نظر ہونے کی ضرورت نہیں ۔اور الزامی جواب کے لئے اپنے مذہب کے ساتھ دوسرے کے مذہب پر بھی پوری نظر ضروری ہے ۔ اب اس اعتبار سے داعی دوقسم کے ہوئے ، ایک وہ جو اپنے مذہب پر پوری نظر رکھتے ہیں ۔اور دوسرے وہ جو دوسرے کے مذہب پر پوری نظر رکھتے ہیں ۔چونکہ اس وقت مناظرہ میں مخالفین کے مقابلہ میں الزامی جواب زیادہ مؤثر ہوتا ہے اس لئے داعین (دعوت کا کام کرنے والوں میں جو جماعت دوسرے مذہب پر پوری نظر رکھتی ہے وہ مخالفین سے مناظرہ کرے ۔ان کی یہی دعوت ہے ۔ اور جو لوگ اپنے مذہب پر پوری نظر رکھتے ہیں ۔اسے چاہئے کہ وعظ وتلقین اپنے مذہب والوں کو کرے ۔ تواس بناء پر دعوت کا کام کرنے والوں کی دوجماعتیں ہوئیں ایک واعظین جو اپنے مذہب والوں کو تحقیق سے متنبہ کیا کریں ۔اور ایک مناظرین کہ جو الزامی جواب سے مخالفین کو ساکت