دعوت و تبلیغ کے اصول و احکام ۔ تصحیح شدہ جدید ایڈیشن |
ww.alislahonlin |
|
امر بالمعروف ونہی عن المنکر کے ترک پر وعید وتہدید ’’وَاتَّقُوْا فِتْنَۃَ لَّا تُصِیْبَنَّ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْامِنْکُمْ خَاصَّۃً وَاعْلَمُو اَنَّ اللَّہَ شَدِیْدٌ الْعِقَابُ‘‘۔(الانفال) اور تم ایسے وبال سے بچو جو کہ خاص ان ہی لوگوں پر واقع نہ ہوگا جو تم میں ان گناہوں کے قریب ہوئے ہیں بلکہ ان گناہوں کو دیکھ کر جنہوں نے مداہنت کی ہے وہ بھی اس میں شریک ہوں گے اور یہ جان رکھو کہ اللہ تعالیٰ سخت سزا دینے والا ہے اس کی سزا سے خوف کرکے مداہنت سے بچو اور اس سے بچنا یہی ہے کہ مداہنت مت کرو۔ تشریح: جس طرح تم پر اپنی اصلاح کے متعلق طاعت واجب ہے اسی طرح یہ بھی طاعت واجبہ میں داخل ہے کہ بقدر وسعت دوسروں کی اصلاح میں امر بالمعروف ونہی عن المنکر کے طریقہ سے کوشش کرو، ورنہ مداہنت کی صورت میں ان منکرات کا وبال جیسے منکرات کے مرتکبین پر واقع ہوگا ایسا ہی کسی درجہ میں ان مداہنت کرنے والوں پر بھی واقع ہوگا۔(بیان القرآن :ص۷۳؍ج۴، الانفال) وَاتَّقُوْا فِتْنَۃ الخ،(مذکورہ آیت )کی یہی تفسیر آئی ہے کہ ایک شخص کسی بستی میں گناہ کرتا رہتا ہے لوگ اس کو دیکھتے ہیں اور خاموش رہتے ہیں اس سے کنارہ کشی نہیں کرتے نہ اس پر کچھ تشدد کرتے ہیں تو اس شخص کی وجہ سے سیکڑوں بے گناہ عذاب میں گرفتار ہوجاتے ہیں ۔ (تجدید تعلیم وتبلیغ:ص ۲۳۹)امر بالمعروف نہی عن المنکر سے متعلق احادیث نبویہ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ مَنْ رَایٰ مِنْکُمْ مُنْکَرًا فَلْیُغَیِّرْہٗ، بِیَدِہٖ فَاِنْ لَمْ یَسْتَطِعْ فَبِلِسَانِہٖ فَاِنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ فَبِقَلْبِہٖ وَذَالِکَ اَضْعَفُ الْاِیْمَانِ۔ (رواہ مسلم)