دعوت و تبلیغ کے اصول و احکام ۔ تصحیح شدہ جدید ایڈیشن |
ww.alislahonlin |
|
{باب۲ } امر بالمعروف کی فرضیت قرآن کی روشنی میں امر بالمعروف کے بغیر اسلام کامل نہیں ہوسکتا اسلام بہت بڑی نعمت ہے اور نعمت کا حق یہ ہے کہ اس کو کامل طور پر حاصل کیا جائے تو اسلام کا بھی ہم پر یہ حق ہوا کہ ہم اسے کامل طور پر حاصل کریں ۔ اب سمجھئے کہ اسلام کیسے کامل ہوتا ہے ۔توشریعت نے بتلادیا کہ جیسے اسلام صوم وصلوٰۃ (نماز روزہ) کے بغیر کامل نہیں ہوتا ایسے ہی اور ایک چیز ہے کہ اس کے بغیر بھی اسلام کامل نہیں ہوتا۔ اس کا بیان یہ ہے کہ ہم نے جو احکام کو دیکھا تو جہاں ’’ اَقِیْمُوا الصَّلوٰۃَ وَاَتُوْ الزَّکوٰۃَ‘‘کا حکم ہے یعنی نماز ادا کرو زکوٰۃ دو۔اور ارشادہے: ’’کُتِبَ عَلَیْکُمُ الصِّیَامُ‘‘ یعنی روزہ فرض ہے، اور’’ اَتِمُّوالْحَجَّ وَالْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ ‘‘ یعنی حج کا بھی حکم ہے ۔ یہ سارے احکام تو ہم پر فرض ہیں ہی ، نماز روزہ حج زکوٰۃ سب ہی کے ادا کرنے کا حکم ہے اور’’ اُتْلُ مَا اُوْحِیَ اِلَیْکَ مِنَ الْکِتَابِ‘‘میں تلاوت قرآن کا حکم ہے ، ان احکام کے ساتھ ہی ایک حکم یہ بھی فرمایا ہے ’’ وَأْمُرْ بِالْمَعْرُوْفِ وَانْہَ عَنِ الْمُنْکَرِ‘‘ یعنی دوسروں کو بھی بھلائی کا حکم کرو اور برائی سے روکو۔اور یہ حکم مذکورہ احکام کے مقابل نہیں بلکہ جہاں نماز کا حکم ہے وہاں ہی امر بالمعروف کا حکم ہے ، چنانچہ ارشاد ہے : ’’یٰبُنَیَّ اَقِمِ الصَّلوٰۃَ وَأْمُرْبِالْمَعْرُوْفِ وَانْہَ عَنِ الْمُنْکَرِ‘‘۔ ترجمہ: بیٹا نماز پڑھا کرو ۔اور اچھے کاموں کی نصیحت کیا کرو اور برے کاموں سے منع کیا کرو ، اور ارشاد ہے ’’وَالْمُوْمِنُوْنَ وَالْمُوْمِنَاتُ بَعْضُہُمُ اَوْلِیَائُ بَعْض یَامُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَیَنْہَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَیُقِیْمُوْنَ الصَّلوٰۃَ وَیُؤْتُوْنَ الزَّکوٰۃَ وَیَطْیْعُوْنَ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ اُولٰئِکَ سَیَرْحَمُہُمُ اللّٰہُ اِنَّ اللّٰہَ عَزِیْزٌ حَکِیْمٌ‘‘۔(توبہ)