دعوت و تبلیغ کے اصول و احکام ۔ تصحیح شدہ جدید ایڈیشن |
ww.alislahonlin |
|
{باب۲۲ } دعوت تبلیغ کے ناجائز اور غلط طریقے بعض مبلغین کی بہت بڑی کوتاہی اس موقع پر ایک غلطی کا بیان کرنا بہت ضروری ہے جو بے علم اپنے وعظوں میں کہا کرتے ہیں کہ خدائے تعالیٰ کی ذات بالکل بے پرواہ ہے وہ چاہے ۔تو ایک نکتہ میں بخش دے اور چاہے توایک نکتہ میں جہنم بھیج دے ۔اور یہ بات اس طرح سے کہتے ہیں جس سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ نعوذ باللہ خدائے تعالیٰ کے یہاں کوئی طے شدہ قانون نہیں بلکہ یوں ہی اناپ شناپ بے تکے طور پر جو چاہتے ہیں کردیتے ہیں ۔اس قسم کے مضامین سننے سے اکثر لو گ بالکل مایوس ہوجاتے ہیں ۔اور عبادت وریاضت سب چھوڑ بیٹھتے ہیں اس لئے کہ وہ ڈرتے ہیں کہ خدا جانے کس نکتہ (اور معمولی سی بات) پر اچانک پکڑ ہوجائے اورساری محنت برباد ہی جائے ۔ اسی طرح اکثر لوگ خوب جی بھر کر معاصی کا ارتکاب کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ خدا تعالیٰ کے یہاں کوئی طے شدہ قانون ہی نہیں ایک نکتہ پر عذاب وثواب کا مدار ہے تو اپنی خواہشات کو کیوں ترک کریں اور خواہ مخواہ کی مصیبت کیوں اختیار کریں ۔ممکن ہے اسی میں سے کوئی نکتہ پسند آجائے کہ اس پر نوازش ہوجائے ۔ صاحبو! یاد رکھو کہ خدا تعالیٰ کے یہاں ہر کام کا ایک قانون مقرر ہے ثواب کا بھی ایک قانون ہے ۔ عذاب کا بھی ایک قانون مقرر ہے ۔ثواب کا کام تویہی ہے جو اس آیت میں ارشا د ہو ا ہے ۔ ’’وَسَارِعُوْا اِلٰی مَغْفِرَۃٍ مِّنْ رَّبِّکُمْ ‘‘الآیہ۔