دعوت و تبلیغ کے اصول و احکام ۔ تصحیح شدہ جدید ایڈیشن |
ww.alislahonlin |
|
غیر مسلموں میں کام کرنے کی ترتیب اسلام میں دوچیزیں ہیں : اصول وفروع، عقائد کو اصول کہتے ہیں اور اعمال کو فروع ۔ اور اس پر سب عقلاء کا اتفاق ہے کہ ہر مذہب کی خوبی کا مدار اس کے اصول کی پاکیزگی پر ہے ۔جس کے اصول پاکیزہ اور حق ہیں اس کے فروع بھی پاکیزہ ہوں گے ، اس لئے مخالفین کے سامنے ہم کو سب سے پہلے اسلام کے اصول کی پاکیزگی ثابت کرنا چاہئے کیونکہ اصول عقلی ہوتے ہیں ، ان پر عقلی دلائل قائم کرکے فریق مخالف پر حجت قائم کرسکتے ہیں ۔ اور فروع کا عقلی ہونا لازم نہیں ۔یعنی یہ ضروری نہیں کہ ان کا ثبوت عقل سے ہو بلکہ بہت سے فروع سمع ونقل سے ثابت ہوتے ہیں ۔ہاں یہ ضروری ہے کہ فروع عقل کے خلاف نہ ہوں ۔ سو بحمداللہ اسلام کے اصول سب عقلی ہیں اور فروع عقل کے خلاف نہیں ۔ پس سب سے پہلے کفار کے سامنے توحید ورسالت کو ثابت کیا جائے جب وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کو تسلیم کرلیں گے تواس کے بعد جس فرعی مسئلہ کی وہ دلیل مانگیں اس کے جواب میں اتنا کہہ دینا کافی ہوگا کہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فلاں ارشاد سے ثابت ہے خواہ صراحتہً یا دلالۃً۔اس کے بعد اگر وہ یہ کہے کہ یہ حکم عقل کے خلاف ہے تو ہمارے ذمہ اس کو ثابت کرنا ہوگا کہ یہ حکم خلافِ عقل نہیں ہے کیوں کہ خلاف عقل محال ہوتا ہے یا قبیح ، اور یہ حکم نہ محال ہے نہ اس میں کوئی قباحت ہے ۔ (محاسن الاسلام:ص ۳۰۰)کفار کو اسلام کی تبلیغ کرنے کا طریقہ اگر کافر سے دفعتہ (یکبارگی) یہ کہا جائے کہ اسلام لے آئو تو اس سے گھبراجائے گا ۔ پس حق تعالیٰ نے وعظ وتبلیغ کا طریقہ بتلایا ہے کہ نصیحت کے وقت پہلے مخاطب سے یوں کہو کہ آئو ہم تم کو ایک سچی بات بتلائیں کہ اس عالم کا پیدا کرنے والا ایک ہے اس کے وجود کو ماننا