دعوت و تبلیغ کے اصول و احکام ۔ تصحیح شدہ جدید ایڈیشن |
ww.alislahonlin |
|
حق تعالیٰ کا ارشاد ہے :’’وَشَاوِرْہُمْ فِی الْاَمْرِ‘‘ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو صحابہ سے مشورہ کرنے کا حکم ہے ۔ اگر بڑا اپنے چھوٹے سے مشورہ کیا کرے انشاء اللہ غلطیوں سے محفوظ رہے گا ۔ اس امت کے چھوٹے بڑے سب کام کے ہیں ۔چھوٹے بڑوں کا اتباع کریں ، اور بڑے چھوٹوں سے مشورہ لیں ۔ اس رائے کا ماخذ (دلیل) حق تعالیٰ کا ارشاد:’’وَشَاوِرْہُمْ فِی الْاَمْرِ‘‘ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو صحابہؓ سے مشورہ کا حکم ہے ۔(انفاس عیسی:ص ۳۱۱،۴۱۷)امیر کی ضرورت ومصلحت اور ضروری ہدایت اس میں بڑی مصلحت ہے کہ رفقاء (تمام ساتھیوں )میں ایک امیر ہو ۔ مگر اس کے لئے سلامتی طبیعت شرط ہے ۔اور آج کل طبیعتیں ایسی گندی ہیں ۔ کہ جہاں ایک کو امیر بنایا گیا ۔فوراً دوسرا اسیر (قیدی) ہوجاتا ہے ۔ یعنی امیر صاحب اس پر جابے جا(خواہ مخواہ کی) حکومت کرتے ہیں ۔اور مامور (دوسرے ساتھیوں ) کو بھی اس کی امارت (امیر بننا) ناگوار ہوتی ہے ۔دوست بن کر تو آج کل ایک دوسرے کا کہنا مان لیتے ہیں ۔مگر محکوم بن کر کہنا نہیں مانتے ۔(التواصی بالحق:ص ۲۰۰)